1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ہمارا انتقام جمہوریت: کل، آج اور آئندہ بھی‘، زرداری

23 دسمبر 2016

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ڈیڑھ سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے واپس وطن پہنچ گئے لیکن اس موقع پر ان کے قریبی دوست کے دفاتر پر رینجرز کے چھاپوں اور اسلحے کی برآمدگی یقیناً معنی خیز ہے۔

https://p.dw.com/p/2UnW1
Pakistan ehemaliger Staatsoberhaupt Asif Ali Zardaris Rückkehr
کراچی کے ہوائی اڈے پر سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز مشرف سابق صدر آصف علی زرداری کا استقبال کر رہے ہیںتصویر: DW/R. Saeed

آصف علی زرداری ہلکے بادامی رنگ کی شلوار قمیض، اسی رنگ کی واسکٹ اور سر پر ٹوپی پہنے گھر سے نکلے اور ریئل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض کے طیارے میں دبئی سے کراچی پہنچے۔ سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف اور وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ اور دیگر رہنماؤں نے وی آئی پی پرنسلے جیٹ لاؤنج پر آصف علی زرداری کا استقبال کیا۔

زرداری صاحب کو استقبال کے لیے جمع ہزاروں افراد سے خطاب کے لیے اسی خصوصی ٹرک پر لایا گیا، جو 18 اکتوبر 2007ء کو بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی پر استقبال کے لیے لایا گیا تھا۔

’پیپلز پارٹی پھر حکومت میں آئے گی‘

آصف زرداری خطاب کے لیے ٹرک پر نمودار ہوئے تو پرجوش کارکنوں نے فلک شگاف نعرے لگائے۔ آصف زرداری نے اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور فوج کی طاقت سے پاکستان مکمل محفوظ ہے، ہماری سرحدوں پر مسائل ہیں کیونکہ ہندوستان کے زیر تسلط کشمیر میں پاکستان کا پرچم جدوجہد کی علامت ہے اور ہمارا عزم ہے کہ کشمیر کو آزاد کرانا ہے۔

Pakistan ehemaliger Staatsoberhaupt Asif Ali Zardaris Rückkehr
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بزنس ٹائیکون ملک ریاض کے طیارے کے اندر اپنی نشست پر براجمان ہیںتصویر: DW/R. Saeed

انہوں نے کہا:’’ہمارا انتقام کل بھی جہموریت تھا، آج بھی جہموریت ہے اور کل بھی جمہوریت ہی ہوگا کیونکہ ہماری تو میتیں بھی اسی مٹی میں دفن ہوتی ہیں، ہم پاکستان کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کرسی پر کون بیٹھا ہے اور کل کون بیٹھے گا، ایک نہ ایک دن پھر پیپلز پارٹی کی حکومت ضرور آئے گی۔‘‘

آصف زرداری نے اشتراک اور اتحاد کی بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت پاکستان کو متحد کرنے کا ہے مگر حکمران صرف سڑکیں بنانے میں لگے ہیں۔ چھوٹی سوچ والوں کو نظر انداز کر دیں۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز ’جئے بھٹو‘ کے نعرے سے کیا اور اختتام ’پاکستان کھپے‘ کے نعرے سے۔

Pakistan ehemaliger Staatsoberhaupt Asif Ali Zardaris Rückkehr
آصف زرداری وطن پہنچنے کے بعد اپنے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیںتصویر: DW/R. Saeed

زرداری کے قریبی دوست کے دفاتر پر رینجرز کے چھاپے

آصف زرداری کی آمد سے قبل رینجرز نے ایک بار پھر ان کے ایک اور قریبی ساتھی انور مجید کے دفاتر پر چھاپے مارے۔ مختلف علاقوں میں مارے گئے تین چھاپوں میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ رینجرز کے مطابق چھاپے اسلحے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی اطلاعات پر مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ ان چھاپوں کے دوران خودکار ہتھیار، بم اور اہم دستاویزات برآمد ہوئی ہیں، جن کی مزید جانچ جاری ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ صرف اتفاق نہیں ہے کہ آصف زرداری کی وطن واپسی کے موقع پر یہ چھاپے مارے گئے بلکہ دو روز قبل ایک ملزم کی گرفتاری کا تسلسل ہے اور اس کا تعلق گزشتہ ماہ پولیس کی جانب سے کلفٹن میں انور مجید کے بنگلے سے ہتھیاروں کی برآمدگی سے ہے۔ پولیس نے سیاسی دباؤ کے باعث مزید کارروائی نہیں کی تھی لیکن رینجرز نے اس سلسلے کو رکنے نہیں دیا۔

Pakistan ehemaliger Staatsoberhaupt Asif Ali Zardaris Rückkehr
سابق صدرِ پاکستان اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری صوبہٴ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے ساتھ خوشگوار موڈ میںتصویر: DW/R. Saeed

کراچی آپریشن جاری رہنے کا پیغام

سینیئر صحافی کے آر فاروقی کہتے ہیں کہ انور مجید کے علاوہ سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا اور سابق چیئرمین فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی نثار مورائی ایسے لوگ ہیں، جو کہیں نہ کہیں آصف علی زرداری سے منسلک رہے ہیں یا پھر ان کا نام استعمال کر کے ایسے کام کرتے رہے ہیں، جو قانون شکنی کے زمرے میں آتے ہیں۔

مبصرین کے مطابق ملک میں فوجی کمان اور رینجرز کے سربراہ کی تبدیلی کے بعد فوج کی جانب سے سیاسی قوتوں کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ کراچی آپریشن کی رفتار اور سمت میں کوئی کمی اور رد و بدل نہیں ہو گی۔