1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہمارے شہریوں پر فائرنگ ہوئی، خاموش نہیں بیٹھیں گے: پاکستان

31 جنوری 2011

اسلام آباد حکام نے کہا ہے کہ وہ پاکستانی شہریوں پر فائرنگ کے معاملے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ قتل کے امریکی ملزم کو واشنگٹن حکام کے حوالے کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/107ZZ
ڈیوس کو عدالت میں لایا جا رہا ہےتصویر: picture alliance/dpa

پاکستان میں صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ قتل کے ریمونڈ ڈیوس کو واشنگٹن حکام کے حوالے کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ان کے مطابق یہ کہنا درست نہیں کہ ڈیوس کو امریکی حکام کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے شہریوں پر فائرنگ کے معاملے پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے جبکہ تفتیشی عمل جاری ہے اور قانون کا احترام کیا جائے گا۔

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اس حوالے سے بیان دینے سے انکار کیا ہے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے صرف اتنا کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔

دوسری جانب پاکستانی میڈیا کے مطابق صوبہ پنجاب کی حکمران جماعت پی ایم ایل این کے سربراہ نواز شریف نے امریکہ سے کہا ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے اور وہ خود یا صوبائی حکومت اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتی۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیوس اس کے تکنیکی عملے میں شامل ہے اور اس لیے سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔

اُدھر پاکستانی ٹیلی ویژن چینل ’ڈان نیوز‘ نے ڈیوس کے پاسپورٹ پر چسپاں ویزے کا عکس نشر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملزم کا پورا نام ریمونڈ الان ڈیوس ہے اور اس کے پاس سفارتی ویزا نہیں بلکہ وہ برنس ویزے پر پاکستان آیا۔

Pakistan Innenminister Rehman Malik
پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک عدالتی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیںتصویر: Abdul Sabooh

اس کے پاسپورٹ کے مطابق وہ نو مرتبہ پاکستان جا چکا ہے اور اسے آخری مرتبہ ویزا گزشتہ برس جون میں دو سال کے لیے دیا گیا۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ نے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے گئے دو بیانات کا حوالہ دیا ہے، جن میں سے ایک میں ڈیوس کو لاہور میں امریکی قونصل خانے کا ملازم بتایا گیا ہے جبکہ دوسرے میں اسے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کا ملازم ظاہر کیا گیا ہے۔ اتوار کو امریکی سفارت خانے نے ایک اور بیان جاری کیا، جس میں ڈیوس کو سفارت خانے کا ٹیکنیکل اسٹاف بتایا گیا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید