1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہنگری: مہاجرین کو ٹھڈے مارنے پر کیمرہ وومین نوکری سے فارغ

امجد علی9 ستمبر 2015

ہنگری کے ایک انتہائی قوم پرست آن لائن ٹی وی چینل کے لیے کام کرنے والی ایک کیمرہ وومین کو ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔ ویڈیو فوٹیج میں اُسے مہاجرین کو ٹھڈے مارتے یا آگے ٹانگ رکھ کر اُنہیں گراتے دیکھا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GTt7
Ungarn Journalistin tritt fliehenden Migranten bei Roszke
اس فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے یہ خاتون اپنی ٹانگ آگے کر دیتی ہے، جس سے بھاری بھر کم شخص بچے سمیت بری طرح سے منہ کے بل زمین پر گر جاتا ہےتصویر: Reuters/M. Djurica

جیسا کہ دیگر رپورٹروں کی بنائی ہوئی فلم فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے، یہ خاتون ہنگری کی سرحد پر اپنے چینل کے لیے اُس جگہ فلم بنا رہی تھی، جہاں پولیس مہاجرین کو آگے بڑھنے سے روک رہی تھی۔ ویڈیو فوٹیج کے مطابق جیسے ہی مہاجرین پولیس کے گھیرے کو توڑ کر بھاگتے ہیں، یہ کیمرہ وومین مہاجرین کو ٹھڈے مارتی ہے یا اُن کی ٹانگ میں ٹانگ اڑا کر اُنہیں زمین پر گرا دیتی ہے۔

یہ فوٹیج منگل کو سربیا اور ہنگری کی باہمی سرحد پر Roszke نامی گاؤں کے قریب بنائی گئی، جہاں پولیس کی نگرانی میں بنائے گئے ایک مرکز پر عرب دنیا، ایشیا اور افریقہ سے آئے ہوئے مہاجرین کو سرحد پار کرنے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا کی وساطت سے یہ ویڈیو فوٹیج پوری دنیا میں پھیل گئی۔

یہ خاتون N1TV نامی چینل کے لیے کام کرتی تھی، جس میں دکھایا جانے والا سارا مواد آج کل انتہائی دائیں بازو کی جماعت Jobbik پارٹی سے متعلق ہوتا ہے۔ یہ جماعت چاہتی ہے کہ تمام مہاجرین کو ملک سے نکال دیا جائے۔

N1TV نیوز چینل کے ایڈیٹر Szabolcs Kisberk نے ایک بیان میں کہا کہ اس خاتون کو، جس کی شناخت Petra Laszlo کے نام سے ہوئی ہے، ’فوری حکم کے ذریعے ملازمت سے برخواست‘ کر دیا گیا ہے۔ اس ایڈیٹر کا کہنا تھا کہ اس خاتون کا رویہ ’ناقابلِ قبول‘ تھا۔

جیسا کہ مختلف ویڈیو گرافرز کی ویڈیو فوٹیج اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے، اس خاتون نے پاس سے گزرنے والے دو افراد کو کراٹے سٹائل میں ضربیں لگائیں۔ ان میں سے پہلا ایک نوجوان شخص تھا جبکہ دوسری ایک کم سن لڑکی تاہم دونوں ہی لڑکھڑائے تو سہی تاہم ان ضربوں کے نتیجے میں زمین پر نہیں گرے اور مسلسل آگے کی جانب بھاگتے چلے گئے۔

ایک اور فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے ایک شخص ایک کم عمر بچے کو ہاتھوں میں اٹھائے خود کو ایک پولیس والے سے چھڑانے میں کامیاب ہو جاتا ہے لیکن وہیں کھڑی یہ خاتون اپنی ٹانگ آگے کر دیتی ہے، جس سے وہ بھاری بھر کم شخص بچے سمیت بری طرح سے منہ کے بل زمین پر گر جاتا ہے۔ بظاہر گرتے وقت یہ بچہ اُس بھاری بھر کم شخص کے نیچے ہوتا ہے، جس سے لگنے والی چوٹ کے باعث وہ بچہ بعد میں روتا نظر آتا ہے جبکہ گرنے والا شخص اِس خاتون کو برا بھلا کہتا ہے تاہم وہ اپنے کیمرے سے فلم بنانے کا سلسلہ بدستور جاری رکھتی ہے۔

Ungarn Flüchtlinge bei Roszke
ہنگری کے سرحدی گاؤں کے نزدیک پولیس ان مہاجرین کو وہاں رکنے اور بسوں کا انتظار کرنے کے لیے کہتی ہے تاکہ وہ اُنہیں کسی رجسٹریشن سینٹر تک لے جا سکیں تاہم بے چین مہاجرین پولیس کا گھیرا توڑ کر پیدل ہی بوڈاپیسٹ کو چل پڑتے ہیںتصویر: Reuters/M. Djurica

ہنگری کی بائیں بازو کی دو جماعتوں کا کہنا ہے کہ اس خاتون کیمرہ آپریٹر کے خلاف حملہ کرنے کے الزام میں پولیس میں مقدمہ درج کروایا جائے گا، جس پر اُسے قید کی سزا بھی ہو سکے گی۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ اُس کی جانب سے اس خاتون یا اُس کے نیوز چینل کے ایڈیٹر کے ساتھ رابطے کی تمام تر کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔

گزشتہ کئی روز سے ہنگری کے اس سرحدی گاؤں کے نزدیک پناہ کے متلاشی غیر ملکیوں اور پولیس کے مابین تناؤ عروج پر ہے۔ پولیس ان مہاجرین کو وہاں رکنے اور بسوں کا انتظار کرنے کے لیے کہتی ہے تاکہ وہ اُنہیں کسی رجسٹریشن سینٹر تک لے جا سکیں۔ تاہم یہ بسیں بہت بے قاعدگی کے ساتھ آتی ہیں، جس پر مہاجرین پیدل ہی بوڈاپیسٹ کو جانے والی موٹر وے پر چل پڑتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید