1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہنگری نے پاکستانی اخبارات ميں انتباہی اشتہارات شائع کرا ديے

شکور رحيم، اسلام آباد29 ستمبر 2015

یورپی یونین میں شامل ملک ہنگری نے غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے ملک کا رخ کرنے سے روکنے کے ليے چند پاکستانی اخبارات میں انتباہی اشتہارت شائع کرائے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GfWS
تصویر: DW/S. Raheem

پاکستان کے صف اول کے اردو اور انگریزی اخبارات میں آدھے صفحے پر شائع ہونے والے ايسے اشتہارات میں غیر قانونی تارکین وطن کو ’سخت ترین کارروائی‘ کا انتباہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لوگ ’انسانی اسمگلروں کی باتوں میں نہ آئیں، ہنگری غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے علاقے سے نہیں گزرنے دے گا۔‘ اشتہارات میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہنگری کے رہنے والے مہمان نواز ہیں لیکن ان افراد کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا جائے گا، جو غیر قانونی طریقے سے ہنگری میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے۔‘‘

ہنگری کی حکومت نے یہ اشتہارات ایک ایسے موقع پر دیے ہيں جب ایسی کچھ اطلاعات آ رہی ہيں جن کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں میں انسانی اسمگلرز یورپ ميں مہاجرین کے بحران سے ’فائدہ‘ اٹھانے کے ليے پاکستانی شہریوں کو اکساتے ہوئے غیر قانونی طریقوں سے یورپ بھجوا رہے ہیں۔

پاکستان اوورسیز امپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن (پیوپا) کے وائس چیئرمین سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کہ ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں انسانی اسمگلرز لوگوں کو اچھے مستقبل اور نوکریوں کا جھانسہ دے کر غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک بھجوانے کے وعدے پر لاکھوں روپے بٹور رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں بھی معلوم ہوا ہے کہ چند جعلی ٹریول ایجنٹس خصوصاً وسطی پنجاب کے علاقوں میں لوگوں کو ترغیب دے رہے ہیں کہ وہ اگر اس وقت یورپ جانے میں کامیاب ہو گئے تو انہیں وہاں پناہ ملنے میں آسانی ہو گی۔ اپنے مقصد کے ليے وہ ان لوگوں کو مقامی میڈیا میں چھپنے والی وہ خبریں اور تصاویر بھی دکھاتے ہیں جن میں پناہ گزینوں کے ساتھ یورپی ملکوں خصوصاً جرمنی میں ہونے والا اچھا سلوک دکھایا جاتا ہے۔‘‘ سرفراز چیمہ نے مزيد کہا کہ یہ متعلقہ حکومتی اداروں خصوصاً ایف آئی اے کا کام ہے کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

Türkei Flüchtlingslager syrische Flüchtlinge
تصویر: picture-alliance/AA/I. Erikan

ڈی ڈبلیو کے نمائندے کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اکبر ہوتی اور ترجمان ایف آئی اے مظہر کاکاخیل سے رابطے کی کوششوں کے باوجود ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔

اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے سربراہ امتیاز گل کا کہنا ہے کہ ہنگری کی حکومتنے اس نوعیت کے اشتہارات لبنان کے اخبارات میں بھی شائع کرائے ہیں۔ انہوں نےکہا، ’’ہنگری کو اس وقت مہاجرین کی وجہ سے جس صورتحال کا سامنا ہے، وہ ایسی ليے ايسے طریقے اختیار کر رہی ہے جن کی مدد سے غیر قانونی تارکین وطن کی ان کے اپنے ممالک میں ہی حوصلہ شکنی کی جائے تاکہ وہ یورپ کا رخ نہ کریں۔‘‘

امتیاز گل نے کہا کہ یہاں لوگوں کو یہ بتانے کی بھی ضرورت ہے کہ یورپی ممالک میں صرف شامی مہاجرین کو پناہ دینے کے معاملے میں ترجیح دی جا رہی ہے کيونکہ شام ميں خانہ جنگی جاری ہے اور وہاں لوگوں کی زندگيوں کو خطرہ ہے۔

دریں اثناء حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ حکومت بارہا ایسے اشتہارات شائع کرا چکی ہے جس میں پاکستانی شہریوں کو انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں نہ آنے کی تلقین کی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ ہر سال پاکستان سے سینکڑوں افراد غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس دوران بعض منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔

سرفراز چیمہ کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں غیر قانونی طریقوں سے یورپی ممالک جانے کی کوشش میں ہلاک ہونے والوں سے متعلق میڈیا پر آنے والی خبروں اور کسی حد تک ایف آئی اے کی انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے اس رجحان میں کمی آئی تھی۔ تاہم ان کے مطابق یورپ میں مہاجرین کے حالیہ بحران نے ایک بار پھر لوگوں میں اس لالچ کو جنم دیا ہے کہ وہ اگر کسی طرح یورپ پہنچ جائیں تو وہاں انہیں پناہ مل سکتی ہے۔