1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی، جہاز، پرواز، ٹاکسن، زہریلی ہوا، پائلٹ

افسر اعوان23 فروری 2016

جرمن طبی ماہرین نے ہوائی جہاز کے عملے کے اراکین کے جسموں میں ضرر رساں ٹاکسن یا جراثیمی زہر کی شناخت کر لی ہے جس کے سبب یہ اراکین دوران پرواز شدید علیل ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1I0UM
تصویر: picture alliance/ROPI

جرمنی کے پیشہ ورانہ امراض کے ماہرین کی ایک ٹیم نے مسلسل تین سال تک پرواز سے کچھ دیر پہلے 140 سے زائد افراد کے جن میں زیادہ تر جہاز کے عملے کے اراکین تھے، خون اور پیشاب کے نمونے لیے اور اُن کا ٹیسٹ کیا۔ یہ افراد طبیعت کی ناسازی اور بوجھل ہونے کی شکایت کر رہے تھے۔ اس ٹیم کا تعلق جرمنی کے شہر گؤئٹنگن کی معروف یونیورسٹی سے ہے۔ محققین کی اس ٹیم نے اس ٹیسٹ سے یہ اندازہ لگایا کہ ان کے خون اور پیشاب میں فاسفورک ایسڈ کے علاوہ وولیٹائل آرگینک کمپاؤنڈ VOC یا اس کے ضمنی مادے پائے گئے۔ یہ مواد عصبی، دل اور خون کی وریدوں سے متعلق نظام پر حملہ آور ہوتے ہیں اور سانس کی نالی میں جلن اور بے چینی کا سبب بنتے ہیں۔

جرمن ماہرین کا خیال ہے کہ جہاز کے اندر ٹاکسن یا جراثمی زہر بہت زیادہ درجہ حرارت میں پیٹرول اور جہاز کے انجن میں پائے جانے والے اینٹی فریز سے خارج ہوتا ہے۔ اینٹی فریز یا پانی کا نقطہ انجماد کم کرنے کے لیے جہاز کے انجن میں ڈالا جانے والا مائع جو ہوا خارج کرتا ہے اُسے ’’بلیڈ ایئر‘‘ کہا جاتا ہے یہ ٹربائن انجن سے کیبن کو ہوا فراہم کرتا ہے۔

Flugzeug Kabine
’’ایروٹاکسک سنڈروم‘‘ جہاز کے عملے کے علاوہ مسافروں کے لیے بھی نقصاندہ ثابت ہوتی ہےتصویر: Fotolia/swisshippo

جرمنی میں 1950ء سے جہازوں میں ’’فیوم ایونٹس‘‘ کے بارے میں آ گہی کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 2006ء سے 2013ء کے درمیان جرمنی کے فیڈرل بیورو آف ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن BFU نے 663 ایسے واقعات رجسٹر کیے اور ان پر مشتمل ایک تجزیاتی رپورٹ 2014ء میں شائع ہوئی۔

2010ء میں جرمن ونگز کے ایک ایئر بس طیارے کے پائلٹ اور معاون پائلٹ کو کولون بون ایئرپورٹ پر جہاز اتارنے کے آخری لمحات میں اس لیے آکسیجن ماسک پہننا پڑا تھا کیونکہ انہیں جلنے کی تیز بوُ آنے لگی اور اُن دونوں کی طبیعت بوجھل ہونے لگی اور انہیں متلی ہونے لگی۔ طیارے کو تاہم باحفاظت اتار لیا گیا۔

Frankreich Germanwings Absturz Bergungsarbeiten
ماہرین جہاز وں کو آلودہ ہوا سے بچانے کے لیے تحقیق کا کام جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: Reuters/E. Eric Gaillard

جرمن طبی ماہرین اس مسئلے کو ’’ایروٹاکسک سنڈروم‘‘ قرار دے رہے ہیں جبکہ یہ علالت متنازعہ ہے۔ جرمنی کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین Verdi نے ایک ایسے میڈیکل سنٹر کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جہاں جہاز کے کیبن یا جہاز میں پائی جانے والی آلودہ اور مُضر صحت ہوا کے سبب بیمار ہونے والے مسافروں اور جہاز کے عملے کے اراکین کی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کی سہولت مہیا ہو۔