1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی میں ہلاکتیں پچاس ہزار کے قریب

15 جنوری 2010

ریڈ کراس کے اندازوں کے مطابق ہیٹی کے زلزلے میں چالیس سے پچاس ہزار کے درمیان ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ ہیٹی زلزلے کے متاثرین بے چینی سے اب بھی ملبےکے نیچے اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/LWBw
تصویر: AP

ہیٹی کے زلزلہ متاثرین نے ایک اور رات بھی بربادی، بد حالی اور مصیبت کے سائے میں گزاری۔ عالمی سطح پر ہیٹی کے لئے امداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ملبے میں دبے افراد کی تلاش کے کام میں تیزی آ گئی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک اہلکار گیڈوکورنالے کے مطابق دارالحکومت پورٹ او پرانس کے علاوہ قریبی شہروں میں بھی زبردست تباہی ہوئی ہے۔ مزید یہ کہ پڑوسی شہر Jacmel میں بھی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ کورنالے نے کہا کہ اندازوں کے مطابق اس شہرکا بیس فی صد حصہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے اور زلزلے نے دس ہزار سے زیادہ افراد کو بے گھرکر دیا۔

Haiti Erdbeben Frankreich Hilfe Flash-Galerie
زلزلے سے متاثرہ ایک امریکی خاتون کو امدادی رضا کار سہارا دیتے ہوئے ایئرپورٹ کی جانب لے جارہے ہیںتصویر: AP

گیڈو کورنالے نے مزید بتایا کہ اس شہر کی آبادی پچاس ہزار ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حالات مزید تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں۔ یورپی کمیشن نے ہیٹی کے لئے تین ملین یورو کی امداد کا اعلان کردیا ہے اوراب اس میں مزید اضافے کی امید ہے۔ نو یورپی ممالک کی جانب سے انفرادی طور پر بھی امداد فراہم کرنےکے اعلانات سامنے آ چکے ہیں اور ان ملکوں کی متعدد فلاحی تنظیمیں ہیٹی پہنچ چکی ہیں۔

جرمن امدادی تنظیم ویلٹ ہنگر ہلفے کے رضا کار ماریوں آبیرلے نےکہا ہے کہ امدادی سامان تو پہنچ چکا ہے لیکن اس کی ترسیل میں شدید دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ ان کے بقول، ہیٹی میں انہیں اپنے اہلکاروں سے رابطہ کرنے میں مشکل ہو رہی ہیں، سیٹیلائٹ کنکشن بار بار منقطع ہو جاتا ہے۔ حالات بہت ہی خراب ہیں اور یہ صورتحال ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے مزید بتایا دیگر امدادی تنظیموں کو اپنے کارکنوں کی تلاش میں بھی مشکل ہو رہی ہے۔

Haiti Erdbeben Hilfe aus aller Welt Flash-Galerie
مختلف ممالک نے اپنے فوجی دستے بھی امدادی کاموں میں شرکت کے لئے ہیٹی بھیجے ہیںتصویر: AP

امدادی کاموں میں تیزی آنے کے باوجود بھی افراتفری کی صورتحال ہے۔ ابھی تک مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں صحیح اعداو شمار سامنے نہیں آ سکے ہیں۔ دارالحکومت پورٹ او پرانس کی سڑکوں پر ہرطرف متاثرہ افراد دکھائی دے رہے ہیں۔ ان افراد کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ، ٹیلیفون سے رابطہ ممکن نہیں ہے اور نہ ہی وہاں ابھی تک بجلی بحال ہوسکی ہے۔ امریکہ کی جانب سے ہیٹی کے لئے فوری طور پر ہر ممکن تعاون کا اعلان سامنے آ چکا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے زلزلہ متاثرین کے لئے سو ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اوباما نے کہا، ''اس رقم سے متاثرہ علاقے میں ہنگامی طور پر جان بچانے والے آلات، کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات خریدیں جائیں گی۔ اس مشکل وقت میں امریکہ اور پوری دنیا ہیٹی کے عوام کے ساتھ ہے''۔

اوباما نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے تمام وسائل بروئےکار لاتے ہوئے ہیٹی کے عوام کی مدد کرے گا۔ ہیٹی زلزلے کے متاثرین شدید بے چینی سے ملبےکے نیچے اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں، جس تیزی سے وقت گزر رہا ہے، ملبے تلے دبے افراد کے زندہ بچنے کے امیدیں کم ہوتی جا رہی ہیں۔

رپورٹ :عدنان اسحاق

ادارت :شادی خان سیف