1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی کے صدارتی الیکشن: معروف گلوکار میدان میں

7 اگست 2010

کریبیئن سمندر کے جزیرے ہیٹی میں صدارتی انتخابات اٹھائیس نومبر کو شیڈیول ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ اس ملک کی عوام کو ایک ہمہ جہت نئے لیڈر کی تلاش ہے۔ امیدواروں کے نام سامنے آنے لگے ہیں۔

https://p.dw.com/p/OeMR
وائیکلیف ژان اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئےتصویر: AP

ہیٹی کے عالمی شہرت کے گلوکار وائیکلیف ژان نے خود کوبطور صدارتی امیدوار پیش کردیا ہے۔ وہ تین بار گریمی ایوارڈ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ جمعرات کو صدارتی الیکشن میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے ژان نے کہا کہ وہ امریکہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر وہاں باراک اوباما ہے تو اب ہیٹی میں وائیکلیف ژان آ گیا ہے۔

صدر کا الیکشن لڑنے کا اعلان Hip- Hop گلوکار نے دارالحکومت کے مرکزی علاقے میں کیا اور ان کے سامنے واہ واہ کرتے سینکڑوں شائقین تھے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ژان زلزلے کے بعد کی صورت حال میں اپنی مقبولیت کا سہارا لے کر متاثرہ عوام کو انتخابی عمل میں پہلے شریک ہو کر اور پھر کامیاب ہو کر راحت مہیا کرنے کے خواب کو عمل صورت دینا چاہتے ہیں۔

Wyclef Jean Flash-Galerie
صدر کا الیکشن لڑنے کا اعلان Hip- Hop گلوکار نے دارالحکومت کے مرکزی علاقے میں کیاتصویر: AP

انہوں نے اپنے کاغذرات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں۔ الیکشن میں امیدوار بننے کے لئےکاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخری تاریخ سات اگست ہے۔ ژان کو Viv Ansanm نامی سیاسی جماعت کی حمایت بھی حاصل ہے۔ اسی جماعت کے پلیٹ فارم پر وہ صدر کا انتخاب لڑیں گے۔

ہیٹی کے عوام چالیس سالہ وائیکلیف ژان کو انتہائی پیار سے دیکھتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ عالمی شہرت پانے کے باوجود ژان نے ہیٹی سے اپنے تعلق اور نسبت کو کبھی پس پشت نہیں ڈالا۔ زلزلے کے بعد انہوں نے فنڈ اکھٹا کرنے کے کئی پروگرام بھی کئے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ ژان ہیٹی کی عوام کے لئے امید کا استعارہ ہے۔

ہیٹی براعظم امریکہ کا انتہائی غریب ملک ہے۔ موجودہ صدر Rene Preval اگلی مدت کا انتخاب نہیں لڑ سکتے۔ ان کو زلزلے کے بعد تعمیر نو کے عمل کو مناسب انداز میں آگے نہ بڑھانے پر تنقید کا بھی سامنا ہے۔

Haiti / Erdbeben / Port-au-Prince
جمہوریہ ہیٹی کو رواں سال کے پہلے مہینے کے دوسرے ہفتے میں ایک انتہائی شدید زلزلے کا سامنا کرنا ہڑا تھاتصویر: AP

جمہوریہ ہیٹی کو رواں سال کے پہلے مہینے کے دوسرے ہفتے میں ایک انتہائی شدید زلزلے کا سامنا تھا۔ اس زلزلے میں دارالحکومت Port-au-Prince میں سخت تباہی ہوئی۔ تقریباً تین لاکھ افراد لقمہء اجل بن گئے تھے۔ ابھی بھی ہیٹی میں تعمیر نو کا عمل جاری ہے اور اس میں مزید چند سال درکار ہیں۔ کئی عالمی ادارے تعمیر نو کے عمل کو بغور دیکھ رہے ہیں اور اس سال گیارہویں مہینے میں ہیٹی کی عوام ایک نئے صدر کو منتخب کریں گی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ زلزلے یا قدرتی آفات جمہوری اقدار یا ملکی ترقی کی راہ میں دیوار نہیں بنتے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں