1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیکنگ کا امریکی الزام اپنے عوام کو ’گم راہ کرنے کی کوشش‘ ہے

16 اکتوبر 2016

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے روس کے خلاف سائبر حملوں کے الزامات دراصل داخلی مسائل سے امریکی ووٹروں کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔

https://p.dw.com/p/2RHkO
Russland Präsident Putin
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Klimentyev

واشنگٹن کی طرف سے گزشتہ ہفتے باقاعدہ طور پر  الزام عائد کیا گیا تھا کہ روسی حکومت امریکی سیاسی اداروں کے خلاف سائبر حملوں کے ذریعے 2016ء کے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔ کریملن کی طرف سے ان الزامات کی تردید کی جاتی ہے۔

آج اتوار 16 اکتوبر کو بھارتی شہر گوا میں ختم ہونے والی دو روزہ برکس سربراہی کانفرنس کے موقع پر اپنی ایک نشریاتی پریس کانفرنس کے دوران پوٹن کا کہنا تھا، ’’(امریکا میں) بہت زیادہ مسائل ہیں۔‘‘ پوٹن کا مزید کہنا تھا، ’’اور اس طرح کے حالات میں ووٹرز کی اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے آزمائے ہوئے طریقوں کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔‘‘

ولادیمیر پوٹن نے امریکی حکام پر الزام عائد کیا کہ وہ روس کو ایک ’’دشمن‘‘ کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاکہ اس کے خلاف ’’لڑائی میں ایک ملک کو متحد‘‘ کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا، ’’یہ کارڈ بہت فعال طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

ماسکو کی طرف سے ہفتہ 15 اکتوبر کو واشنگٹن کی طرف سے ’’بے مثال‘‘ دھمکی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ امریکی نائب صدر جو بائڈن نے NBC ٹیلی وژن سے گفت گو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مبینہ ہیکنگ کے معاملے پر پوٹن ایک ’’پیغام‘‘ حاصل کریں گے۔ بائڈن کا کہنا تھا کہ واشنگٹن ان مبینہ حملوں کا جواب ’’اپنے طے کردہ وقت پر اور ایسے حالات میں دے گا جب اس کا بھرپور اثر ہو۔‘‘
این بی سی کی طرف سے بعد ازاں بتایا گیا کہ امریکی خفیہ ادارہ سی آئی اے جوابی سائبر حملے کی تیاری کر رہا ہے جس کا مقصد کریملن کی لیڈر شپ کو خوفزدہ کرنا اور ’شرمندہ‘ کرنا ہو گا۔

Schweden Vizepräsident Joe Biden Preffekonferenz in Stockholm
واشنگٹن ان مبینہ حملوں کا جواب اپنے طے کردہ وقت پر اور ایسے حالات میں دے گا جب اس کا بھرپور اثر ہو، جو بائڈنتصویر: Getty Images/AFP/J. Nackstrand

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے رواں ہفتے کے آغاز میں CNN ٹیلی وژن کو بتایا تھا کہ ہیکنگ کے دعوے بے بنیاد ہیں اور ان کو ثابت کرنے کے لیے ایک بھی ثبوت موجود نہیں ہے۔

پوٹن نے آج اتوار کے روز اس معاملے پر گفت گو کرتے ہوئے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ ’’امریکا کی سیاسی زندگی میں اس مشکل وقت کے گزرنے کے بعد‘‘ ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات بہتر ہو جائیں گے۔

امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کی طرف سے رواں برس جولائی میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی ای میلز منظر عام پر لانے کے پیچھے روس کا ہاتھ تھا۔ روس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کر رہا ہے کیوں کہ ٹرمپ کئی مرتبہ پوٹن کی تعریف کر چکے ہیں اور ماسکو کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔