1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو کپ: ڈنمارک کو ہرانا آسان نہیں

7 جولائی 2021

انگلستانی مداحواں کو امید ہے کہ انگلش ٹیم پچپن برس کی ناکامیوں کے بعد پہلی مرتبہ کسی اہم ٹورنامنٹ کے فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ لیکن ڈنمارک کو آسان نہیں سمجھنا چاہیے۔

https://p.dw.com/p/3w98a
Italien Euro 2020
انگلش اسٹار ہیری کین (بائیں) اور ڈنمارک کے ہیرو کیسپر ڈولبرگ بہترین کھیل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

انگلش قومی فٹ بال ٹیم کے کوچ گیرتھ ساؤتھ گیٹ کی ٹیم انتہائی اچھے کامبینشن کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ بالخصوص اسٹرلنگ اور ہیری کین کے مابین کوآرڈینشن قابل تعریف ہے۔ اس کے علاوہ دیگر تمام کھلاڑی بھی ایک دوسرے کے ساتھ اچھے انداز میں پاسنگ کر رہے ہیں۔ کئی عشروں بعد انگلش کی ٹیم واقعی ایک ٹیم کے طور پر کھیل رہی ہے۔

توقع ہے کہ اس مرتبہ یوئیفا کپ 2020 کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی انگلش ٹیم یہ میچ جیت جائے۔ یوں پچپن برس بعد پہلی مرتبہ انگلش ٹیم کسی اہم ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کر لے گی۔

یہ بھی پڑھیے:  فٹ بال میچ میں آب دیدہ بچی کے لیے ہزاروں یورو کا تحفہ

تاہم ڈنمارک کی ٹیم بھی ایک عمدہ یونٹ کے طور پر کھیل رہی ہے اور یہ میچ کانٹے دار رہنے کی قوی توقع ہے۔ لندن کے ویمبلی میں سات جولائی کو ڈنمارک کے خلاف انگلش ٹیم کو شائقین کی حمایت حاصل ہو گی۔

سن 1966 کا عالمی کپ جیتنے کے بعد انگلش ٹیم سن انیس سو نوے اور سن دو ہزار اٹھارہ کے عالمی کپ مقابلوں کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی لیکن آگے نا بڑھ سکی تھی۔ اسی طرح سن انیس سو اڑسٹھ اور انیس سو چھیانوے کے یورو کپ کے سیمی فائنل مقابلوں میں شکست نے انگلش ٹیم کے خوابوں کو بکھیر کر رکھ دیا تھا۔

انیس سو چھیانوے کے سیمی فائنل میں گیرتھ ساؤتھ گیٹ نے جرمنی کے خلاف پنلٹی شوٹ آوٹ میں اپنی کک ضائع کر دی تھی، جو انگلش ٹیم کو مہنگی پڑی تھی۔ وہ یہ واقعہ بھول چکے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ نئے کھلاڑی نئے توانائی کے ساتھ میدان میں اتریں۔ اب انگلش ٹیم کی کوچنگ پر مامور ساؤتھ گیٹ نے ٹیم کو نکھار کر رکھ دیا ہے اور وہ ماضی کی تلخ یادوں کو بھول کر نئے اہداف کے حصول میں مگن ہے۔

یہ بھی پڑھیے: يورو فٹ بال چيمپئن شپ: کورونا کے دور ميں کون بنے گا چيمپئن؟

منگل کے دن پہلے سیمی فائنل میں اٹلی اور اسپین کے مابین کانٹے دار مقابلہ ہوا اور فیصلہ پینلٹی شوٹ آؤٹ پر ہوا۔ سخت مقابلے بعد اٹلی اس میچ میں کامیاب ہوا۔ دوسرے سیمی میں کامیابی کے بعد جو بھی ٹیم فائنل میں جائے گی، اس کو اٹلی کا اٹلی کے ساتھ مقابلہ آسان ہر گز نہیں ہو گا۔