1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی امداد جمہوریت، انسانی حقوق سے مشروط کرنے کی جرمن تجویز

مقبول ملک اے پی
31 مئی 2017

جرمنی نے یورپی یونین کو تجویز پیش کر دی ہے کہ اس بلاک کی طرف سے اربوں یورو سالانہ کی مالی امداد کو ان ترقیاتی رقوم کے وصول کنندہ ممالک کی طرف سے جمہوری ضابطوں اور انسانی حقوق کے احترام سے مشروط کر دیا جائے۔

https://p.dw.com/p/2dvCa
Flaggen der EU
تصویر: picture alliance/dpa/J. Kalaene

جرمن دارالحکومت برلن سے بدھ اکتیس مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق جرمنی نے یہ تجویز خاص طور پر ان ممالک میں صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے پیش کی ہے، جو برسلز سے ملنے والی ترقیاتی امداد تو وصول کرتے ہیں لیکن جہاں یورپی یونین کے جمہوری، سماجی اور اخلاقی معیارات کے احترام کا فقدان نظر آتا ہے۔

جرمنی کی اس تجویز کا تعلق یورپی یونین کے ان رکن ملکوں سے ہے، جو یونین سے ہر سال بہت بڑی رقوم اس ترقیاتی امداد کے طور پر حاصل کرتی ہیں، جو یونین کے cohesion فنڈ سے مہیا کی جاتی ہے۔

’میرکل مہاجرین کو یورپ لائیں، خمیازہ بھی جرمنی ہی بھگتے‘

اسرائیل آباد کاری کی پالیسی فوری طور پر روک دے، یورپی پارلیمان

فیس بک 110 ملین یورو جرمانہ ادا کرے، یورپی کمیشن

وفاقی جرمن وزارت اقتصادیات کی ترجمان تانیا آلیمانی نے بدھ کے روز تصدیق کی کہ جرمن حکومت نے ایک ایسی تجویز کو حتمی شکل دے دی ہے، جس کے تحت یورپی یونین کی طرف سے کسی بھی رکن ملک کو ترقیاتی رقوم مہیا کرتے ہوئے لازمی شرط کے طور پر یہ بھی پرکھا جائے کہ اس ریاست میں قانون کی حکمرانی اور جمہوری اصولوں کی بالا دستی کی صورت حال کیا ہے۔

یورپی یونین کا یہ فنڈ اس بلاک کی مقابلتاﹰ غریب رکن ریاستوں کے لیے قائم کیا گیا تھا تاکہ انہیں بھی یونین کے عمومی سماجی اور ترقیاتی معیارات کے حوالے سے دیگر رکن ریاستوں کی سطح تک لایا جا سکے۔

Justitia mit Pendelwaage
عدلیہ اور میڈیا کی آزادی یورپی یونین کی بنیادی اقدار کے لازمی حصے ہیںتصویر: picture-alliance/Ulrich Baumgarten

اس مقصد کے لیے یورپی یونین نے اپنے 2014ء سے لے کر 2020ء تک کے مجموعی بجٹ میں 63.4 بلین یورو یا 71.1 بلین امریکی ڈالر کے برابر وسائل مختص کر رکھے ہیں۔

جرمنی نے یہ تجویز کیوں پیش کی، اس بارے میں وفاقی وزارت اقتصادیات کی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا، ’’یورپی یونین کے قابل اعتماد ہونے کی اساس ہی یہ ہے کہ اس بلاک کی بنیادی اقدار کی پاسداری کی جائے۔‘‘

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق برلن حکومت کی اس تجویز کا واضح پس منظر یہ ہے کہ یورپی کمیشن کی طرف سے کافی عرصے سے اس بلاک کی رکن ریاستوں کے طور پر پولینڈ اور ہنگری کی حکومتوں پر کھل کر تنقید کی جاتی رہی ہے۔

اس تنقید کی وجہ ان ملکوں میں ایسے قوانین کی منظوری اور دیگر حکومتی اقدامات بنے تھے، جن کے نتیجے میں وہاں میڈیا کی آزادی اور عدلیہ کے علاوہ دیگر ریاستی اداروں کی خود مختاری اور غیر جانبداری متاثر ہوئیں۔