1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

USA EU

28 نومبر 2011

یورپی مالیاتی بحران کے تناظر میں آج یورپی کمیشن کے سربراہ یوزے مانوئیل باروسو اور یورپی یونین کے سربراہ ہیرمن فان رومپوئے امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/13IVU
تصویر: K.-U. Häßler - Fotolia.com/DW

امریکہ اس بحران کو حل کرنا چاہتا ہے جبکہ یورپی یونین واشنگٹن سے تحفظ ماحول کے موضوع پر مزید اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ گزشتہ یورپی امریکی سربراہی اجلاس امریکی صدر باراک اوباما کے لیے بہت سے غیر دلچسپ تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس زیادہ ہنگامہ خیز نہیں تھا کیونکہ فریقین کے مابین بیشتر نکتوں پر اتفاق رائے پایا جاتا تھا۔

امریکی صدر کا کہنا ہےکہ اس مرتبہ اجلاس زیادہ دلچسپ ہو گا کیونکہ امریکہ اور یورپ کے مابین کچھ معاملات میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر موجودہ مالیاتی بحران میں قصور کس کا ہے؟ تاہم ایران اور مصر کے موضوع پر امریکہ اور یورپی یونین یک زبان ہیں۔

واشنگٹن میں یورپی یونین کے سفیر جوئل والے’ Joel Vale ‘ کی نظر میں اس اجلاس کی بہت اہمیت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یورپی یونین کی سربراہی کانفرنس میں طے پانے والے اہم فیصلوں اور امریکی صدرکے ایشیا پیسیفک ممالک کے دورے کے بعد ہونے کی وجہ سے یہ ایک اہم ملاقات ہے۔

24.11.2011 DW-TV Journal Tagesthema TT EU 2
فرانسیسی صدر سارکوزی اور جرمن چانسلرمیرکل کے ہوتے ہوئے یہ تینوں یورپی رہنما کس حد تک فیصلے کرنے کے مجاز ہیںتصویر: DW-TV

امریکی صدر اوباما گزشتہ دو ہفتوں سے ایشیائی ممالک کے دورے پر تھے، جس وجہ سے واشنگٹن میں کافی خاموشی چھائی ہوئی تھی۔ یونان اور اٹلی کی حکومتوں کی تبدیلی پر باراک اوباما نے صرف تہنیتی پیغامات دینے پر ہی اکتفا کیا۔ ہنگری اور بیلجیئم کی ریٹنگ کم کرنے اور اٹلی کے بہت زیادہ سود ادا کرنے کے معاملے پر بھی واشنگٹن کی جانب سے کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا۔

Joel Vale ‘ کہتے ہیں کہ اس اجلاس کا صرف ایک ہی موضوع ہو گا۔ ’’اگر امریکی صدر کا ایجنڈا دیکھا جائے اور دوسری جانب یورپی یونین کے ایجنڈے پر نظر ڈالی جائے۔ توان دونوں میں ایک امر مشترک ہے اور وہ اقتصادی نمو اور روزگار کے مواقعوں پر توجہ دینا ہے‘‘۔

امریکی حکام کو اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ یورپ کی کمزور اقتصادی صورتحال کا اثر امریکہ پر بھی پڑتا ہے۔ جس طرح یورپی یونین نے اس بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں، یہ بالکل عیاں ہے کہ امریکی اس سے خوش نہیں ہیں۔ تاہم یورپی کمیشن کے سربرہ مانوئیل باروسو امریکی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک ایسا ملک جو خود مالی بحران کا شکار ہو، اسے تنقید کرنے کا حق نہیں۔ بہرحال امریکہ میں یہ سوال بھی کیا جا رہا ہے کہ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ہوتے ہوئے یہ تینوں یورپی رہنما کس حد تک فیصلے کرنے کے مجاز ہیں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید