یورپی خلائی دوربین ایک مرتبہ پھر کارآمد
16 جنوری 2010خلا میں چھوڑے جانے کے صرف تین ماہ بعد ہی پیش آنے والے غیر متوقع حالات کے سبب اس دوربین کے ہائی فائی سپیکٹرومیٹر نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ ہائی فائی کے آف ہوتے ہی اس دوربین کے کئی حصوں کے ساتھ زمینی رابطہ کمزور ہوگیا تھا۔ دوربین کی مرمت کا کام ہالینڈ کی قیادت میں کام کرنے والے ایک گروپ نے انجام دیا اور اس ہائی فائی کو دوبارہ آن لائن لانے کے لئے خلائی تابکاری کا استعمال کیا گیا۔
خلانوردوں کے مطابق ہائی فائی کے دوبارہ آن ہوتے ہی دوربین سے مکمل طور پر رابطہ بحال ہوگیا ہے۔ یورپی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس مرمت کے بعد دوربین کو درپیش حالات سے مکمل طور پر آگہی حاصل کر لی گئی ہے تاکہ دوبارہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہو۔
دوربین سے رابطہ بحال کرنے کے مشن میں تیس انجینیئرز نے حصہ لیا۔ سرون نیدرلینڈ انسٹیٹیوٹ فار سپیس ریسرچ سے وابستہ ہائی فائی ٹیکنالوجی کے محقق ڈاکٹر فرانک ہیلمچ سائنسدانوں کے اس گروپ کی قیادت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوربین کی مرمت کا کام انتہائی دلچسپ رہا۔ ’’میں نے ٹی وی چینلز پر جرائم اور ان کی تفتیش سے متلعق پروگرامز بہت زیادہ نہیں دیکھے مگر خلا میں ہم نے تفتیش کر کے مسئلے کا حل تلاش کر لیا اور پھر وہ غیر معمولی اقدامات کر ڈالے کہ آئندہ دوبارہ کبھی ایسا نہ ہو سکے۔‘‘
یورپی خلائی ایجنسی ESA کی جانب سے یہ دوربین گزشتہ برس مئی میں زمین سے خلا میں بھیجی گئی تھی۔ اس دوربین کا اصل کام کائناتی وقت کے ساتھ ساتھ ستاروں اور کہکشاؤں میں تبدیلی، نئے ستاروں کی تخلیق اور تخریب کے عمل کا مشاہدہ ہے۔ اس دوربین کی مدد سے بہتر مشاہدہ کے لئے تین طرح کی ٹیکنالوجیز استعمال کی گئی ہیں، جن میں سے ایک ہائی فائی ہے۔ اس ذریعے سے ہائی ریزولیوشن سپیکٹرومیٹر کو برائے کار لاتے ہوئے واضح تصاویر حاصل کی جاتی ہیں۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی