1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین اورنبوکو گیس پائپ لائن پراجیکٹ

13 جولائی 2009

کئی یورپی ممالک کوتوانائی کے حصول کے لئے روس پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ اس انحصار کو کم سےکم کرنے کے لئے ترکی اورچاریورپی ممالک کے وزراء اعظم نے آج انقرہ میں نبوکو گیس پائپ لائن کو تعمیر کرنے کے منصوبے پر دستخط کردیئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/IoUs
نبوکو پائپ لائن پراجیکٹ کی تقریب دستخط کے موقع پر لی گئی تصویرتصویر: AP

نبوکو گیس پائپ لائن پراجیکٹ میں ترکی، آسٹریا، ہنگری، رومانیہ، اور بلغاریہ بطور پارٹنرز شامل ہیں۔ انقرہ میں منعقدہ دستطخی تقریب کے دوران ترکی کے وزیر اعظم طیب اردگان نے نبوکو گیس پائپ لائن منصوبے کو یورپی خطے کے ممالک کے لئے خوش آئند قرار دیا، جبکہ یورپی کمیشن کے سربراہ یوزے مانویل باروسو نے کہا کہ نبوکو گیس پراجیکٹ خالصتاﹰ ایک یورپی منصوبہ ہے، جس سے ترکی اور جنوب مشرقی یورپی ممالک کو مستقبل میں قدرتی گیس کے حصول میں کافی مدد ملے گی۔

Nabucco Gas Pipeline
نبوکو گیس پائپ لائن پراجیکٹ میں ترکی، آسٹریا، ہنگری، رومانیہ، اور بلغاریہ بطور پارٹنرز شامل ہیںتصویر: AP

جنوب مشرقی یورپی ریاستوں کو گیس کی فراہمی روس اور یوکرین کے درمیان گذشتہ جنوری میں شروع ہونے والے تنازعے سے کافی حد تک متاثر ہوئی تھی۔ ان یورپی ریاستوں میں بلغاریہ، روس اور یوکرین کے مابین تنازعے سے اس سال توانائی کے بحران کا شکار رہا ہے۔ بلغاریہ کے پرائم منسٹر سرگئی سٹانشیو نے اس منصوبے کو بلغارین عوام کے لئے رکن یورپی ممالک کی طرف سے دوستی کے پیغام سے تعبیر کرتے ہوئے کہا: ’’ہم نبوکو پائپ لائن پراجیکٹ کے تکمیل سے اب بس چند ہی سالوں کی دوری پر ہیں۔ اسی لئے میں اس منصوبے کو بلغارین حکومت اور عوام کے لئے، اس سال جنوری سے جاری توانائی کے بحران کے پس منظر میں، سیاسی اور معاشی طور پر ایک اہم اور حوصلہ افزاء پیغام کی صورت دیکھتا ہوں۔‘‘

وسطی ایشیائی ریاست آذربائیجان نے فی الوقت اس پائپ لائن سے یورپ کو گیس کی فراہمی پر رضامندی ظاہر کردی ہیں، جبکہ ترکمانستان، عراق، شام اور مصر بھی یورپ کوگیس کی فراہمی کے لئے تیار ہیں۔ اس پائپ لائن منصوبے پر دستخط کرنے والے یورپی ملکوں میں سے ایک ہنگری کے وزیراعظم گورڈن بائی نائے نے اس کی اہمیت کے بارے میں کہا: ’’یورپی ریاستوں کے لئے توانائی کے موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ آپس میں تعاون، باہمی ملاپ اور ایک دوسرے کے مدد کی جائے، کیونکہ یہی وہ نادر الفاظ ہیں جن پر عمل کرکے توانائی کے بحران سے نمٹا جاسکتا ہے۔‘‘

نبوکوگیس پراجیکٹ کی تعمیر پر سات اعشاریہ نو بلین یورو لاگت آئے گی، جبکہ یورپی یونین نے اس پراجیکٹ کے لئے 250 ملین یوروز فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ تین ہزار تین سو کلو میٹر طویل نبوکو پائپ لائن منصوبہ 2014ء تک مکمل ہوگا، جبکہ اس پائپ لائن سے 31 بلین کیوبک میٹر گیس بحیرہء کیسپین سے گزار کر ترکی کے راستے آسٹریا تک پہنچائی جائے گی۔

رپورٹ : انعام حسن

ادارت : افسر اعوان