1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کا تحفظاتی اقتصادی پالیسی اختیار نہ کرنے کا فیصلہ

افسر اعوان2 مارچ 2009

یورپی یونین کا برسلز میں ہونے والا ہنگامی اجلاس ختم ہوگیا ہے۔ اجلاس میں شامل رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جاری معاشی اور اقتصادی بحران سے نمٹنے کے تحفظاتی اقتصادی پالیسیاں نہیں اپنائی جائیں گی۔

https://p.dw.com/p/H3l7
برسلز میں ہونے والا یورپی یونین کا ہنگامی اجلاس فرانس کے صدر نکولا سرکوزی کے تحفظاتی اقتصادی پالیسی سے متعلق بیان کے بعد بلایا گیا تھاتصویر: AP

اس ہنگامی اجلاس میں یورپی یونین کے ان ممالک نے بھی شرکت کی جو حالیہ عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ ان میں ہنگری اور لیٹویا بھی شامل ہیں جہاں اقتصادی بحران سیاسی عدم استحکام کی وجہ بھی بن رہا ہے۔ ان ممالک کا مطالبہ تھا کہ طاقتور یورپی ممالک تحفظاتی اقتصادی پالیسیوں کو یورپی یونین کے مجموعی مفاد میں ترک کریں۔ ہنگری نے اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لئے یونین سے امداد کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

یورپی یونین کے صدر ملک چیک ری پبلک کے وزیر اعظم میرک ٹوپولانک کے مطابق یورپی یونین نے ہنگری کی جانب سے مشرقی یورپی ممالک کے لئے 180 بلین یورو کی امداد کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ تاہم انہوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ مشکلات کے شکار یونین کے کسی بھی ملک کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔ تاہم جرمن چانسلر اینگلا میرکل نےاس سلسلےمیں کہا کہ اقتصادی بحران کے شکار ممالک کو امداد کی فراہمی کے لئے انفرادی طور پر جائزہ لینا چاہیے۔

Merkel vor der American Academy in Berlin
جرمن چانسلر اینگلا میرکل نے اقتصادی بحران سے دوچار ممالک کی انفرادی ضروریات کا جائزہ لے کر امداد کی فراہمی کی ضرورت پر زہر دیاتصویر: AP

یورپی یونین کا یہ اجلاس فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے اس اعلان کے بعد ہنگامی طور پر طلب کیا گیاتھا جس میں انہوں نے فرانس کی کار ساز صنعت کی اس صورت میں مالی امداد کی یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ اپنے ہاں ملازمتوں کو فرانس سے باہر منتقل نہیں کرے گی۔ فرانسیسی صدر کے اس اعلان سے یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ یورپی ممالک تحفظاتی اقتصادی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں جس سے یورپی یونین کو بحیثیت ایک دھڑے کے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ دوسری طرف یورپی کمیشن کے صدر غوزے مانیول باروسو کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ مالیاتی بحران کا شکار اداروں کے لیے ریاستی بیل آؤٹ یورپی یونین کے آزاد تجارت سے متعلق معاہدوں کے خلاف نہیں جانا چاہیے۔

واضح رہے کے یہ اجلاس دو اپریل کو لندن امیں شروع ہونے والے G-20 ممالک کے اہم اجلاس سے قبل عالمی اقتصادی بحران کے تدارک کے لیے یورپی یونین کی جانب سے مشترکہ لائحہ عمل اپنانےکے سلسلے میں ہونے والے اجلاسوں میں سے ایک تھا۔ ابھی حال ہی میں اسی نوعیت کا ایک اجلاس برلن میں بھی ہوا تھا۔ ۔ عالمی اقتصادی بحران اور رکن ممالک کو درپیش معاشی مسائل کے تناظر میں یورپی یونین کے رہمنا 19 مارچ کو دوبارہ ملاقات کریں گے۔