1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی صدارت کی فرانسیسی مدت، ایک تبصرہ

Christoph Hasselbach /عدنان اسحاق17 دسمبر 2008

رواں سال کی دوسری ششماہی میں یورپی یونین کی سربراہی فرانس کے پاس ہے۔ فرانس کے صدر نکولا سارکوزی کو اس دوران یونین کے سربراہ کے طور پرکئی بحرانوں کا سامنا رہا، پہلے روس اور جارجیا کی جنگ اور پھرعالمی اقتصادی بحران۔

https://p.dw.com/p/GI6D
نکولا سارکوزی نے یورپی پارلیمنٹ میں ان چھ ماہ کے دوران فرانس کی کارکردگی کا میزانیہ پیش کیا۔تصویر: picture-alliance/ dpa

گزشتہ روز نکولا سارکوزی نے یورپی پارلیمنٹ میں ان چھ ماہ کے دوران فرانس کی کارکردگی کا میزانیہ پیش کیا۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ وہ یورپ کو بدلنا چاہتے تھے، لیکن یورپ نے انہیں بدل دیا۔

Britain Europe Economy
ساکوزی فرانس کے ساتھ ساتھ یورپ کے لئے بھی کئی منصوبے اپنے ذہن میں رکھتے تھے۔تصویر: AP

فرانس کی سربراہی میں یورپی یونین کی کارکردگی کے بارے میں Christoph Hasselbach کا لکھا تبصرہ :

جیسےجیسے لوگ فرانس کی یورپی یونین کی صدارت کے عرصے کے بارے میں جانتے گئے ویسے ویسے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے بارے میں عمومی تاثر میں بھی تبدیلی آتی گئی۔ فرانسیسی عوام کو یہ بات اچھی طرح معلوم تھی کہ انہوں نے سربراہ مملکت کے طور پر کس کا انتخاب کیا تھا۔ پستہ قد ، پھرتیلے اور ہرکام میں عجلت کی وجہ سے مشہور سارکوزی اپنے وطن کے لئے بڑے بڑے منصوبوں کے ارادے لئے اقتدار میں آئے تھے۔ جلد ہی انہیں بیرون ملک میں بھی Speedy Sarkozy کہا جانے لگا۔ ان کی انہی خصوصیات پر کسی نے تنقید کی تو کوئی ان کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکا۔ لیکن یہ سب کچھ حسب توقع ہوا۔ اورپھراچانک ان کے بارے میں بہت تیزی سے منفی تاثربھی اُبھرا اور یہ بات بھی سارکوزی کی شخصیت سے مماثلت رکھتی ہے۔

Symbolbild Sinti und Roma und Europa
سارکوزی کے دور میں فرانس میں اصلاحاتی منصوبے سست روی کا شکاربھی ہوئےتصویر: picture-alliance/ chromorange / Fotomontage DW

سارکوزی کے دور میں فرانس میں اصلاحاتی منصوبے سست روی کا شکاربھی ہوئے اور اس حوالے سے فرانسیسی باشندوں نے یہ بھی کہا کہ صدر سارکوزی کی شخصیت دراصل ظاہر پر زیادہ زور دیتی ہے۔ اسی بناء پر کئی فرانسیسی ووٹروں نے تو ان سے منہ بھی موڑ لیا۔

انہی حالات میں فرانس نے یکم جولائی سے چھ ماہ کے لئے یورپی یونین کی صدارت سنبھالی۔ ساکوزی فرانس کے ساتھ ساتھ یورپ کے لئے بھی کئی منصوبے اپنے ذہن میں رکھتے تھے۔ جس کی ایک مثال بحیرہ روم کے ممالک کی یونین بھی ہے۔ دوسری جانب ماحولیاتی تحفظ اورتارکین وطن کے حوالے سے کئے گئے وعدے صرف اعلانات تک ہی محدود رہے۔ لیکن پھر عالمی اقتصادی بحران اور قفقاذ کی جنگ نے صورتحال کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا۔ اس موقع پر ساکوزی کو اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرنے کا موقع ملا۔

Sarkozy spricht vor EU Parlament in Straßburg
پستہ قد ، پھرتیلے اور ہرکام میں عجلت کی وجہ سے مشہور سارکوزی اپنے وطن کے لئے بڑے بڑے منصوبوں کے ارادے لئے اقتدار میں آئے تھے۔تصویر: picture-alliance/ dpa

روس اور جارجیا کے مابین جنگ شروع ہونے پر سارکوزی نے یورپی یونین کی طرف سے فوری ردعمل ظاہر کیا اور معاملے کو مصلحت پسندی سے حل کروانے کی کوشش کی۔ انہیں جملہ مطلوبہ نتائج تو حاصل نہ ہو سکے لیکن ان کی کوششوں سے جنگ بہرحال رک گئی۔ اسی طرح سارکوزی نے مالی اور اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لئے یونین کے رکن ممالک، ان کے سربراہان اور مرکزی بینکوں کے صدور سے بھی ملاقاتیں کیں اور صورتحال کو قابو میں رکھنے کی کوشش کی۔

مختصریہ کہ یونین کے صدر ملک کے سربراہ کے طور پر، سال رواں کی اس دوسری ششماہی کے دوران نکولا سارکوزی سے عمومی اور اہم معاملات میں جو توقعات وابستہ کی گئی تھیں وہ انہوں نے کافی حد تک پوری کردیں۔ اگرچہ تحفظ ماحول، تارکین وطن اور بحیرہ روم کی یونین کے حوالے سے ان کی کارکردگی درمیانی سطح کی رہی۔

گذشتہ قریب چھ ماہ کے تجربات کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ یورپی یونین کی قیادت کرنے والی شخصیت کے طور پر اس بلاک کو ایک ایسے سربراہ کی ضرورت ہے جو ہر چھ ماہ بعد تبدیل نہ ہو بلکہ طویل عرصے تک اپنے فرائض انجام دے سکے تاکہ انتہائی اعلیٰ سطح پر یونین کی کارکردگی میں وہ تسلسل بھی نظر آئے جو کسی بھی کامیابی کا تقاضا بھی ہوتا ہے۔