1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں آج کیا ہوا؟

19 مارچ 2008

کوسوو کی تسلیم کرنے والے ملکوں میں اضافہ ، جرمن عدالت کا ایک قانون کا دائرہ محدود کرنے کا فیصلہ اور جرمنی میں ہی ایک یادگار کی تعمیر کی منظوری ۔

https://p.dw.com/p/DYDZ

جرمنی میں دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر گھر بار چھوڑنے پر مجبور کئے جانے والے افراد کی یاد میں ایک مرکزتعمیرکیا جائے گا۔ جرمن کابینہ نے اس فیصلے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ یہ یادگار 12 ملین جرمن اور ان افراد کی یاد میں تعمیر کی جائے گی کہ جنہیں دوسری جنگ عظیم کے بعد گھربار چھوڑنے پر مجبور کیا گیاتھا ۔ پڑوسی ملک پولینڈ نے جرمنی کے اس فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ یہ جرمنی کی جانب سے تاریخ کو ایک مرتبہ پھر لکھنے کی کوشش ہے۔ جبکہ گھر بار چھوڑنے والے جرمن افراد کی تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ ، ا ن کو گھر بار چھوڑنے پر مجبور کرنے کو ایک مجرمانہ اقدام قرار دیا جائے۔

وفاقی جرمن آئینی عدالت نے عام افراد کے ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سے متعلق Data محفوظ رکھنے کے قانون کا دائرہ محدود کر دیا ہے۔ جرمن شہر Karlsruhe میں آئینی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ Data اب صرف چھ ماہ تک محفوظ رکھا جا سکے گا ۔ اس فیصلے کے مطابق اب صرف ان افراد کے کوائف پولیس کے فرہم کئے جائیں گے کہ جن پر کسی قسم کا شبہ ہو۔

بلغاریہ ، کروشیا اور ہنگری نے کوسوو کو آزاد خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ ان تینوں ممالک کا ایک اجلاس کروشیا کے دارلحکومت Zagrab میں ہوا ۔ جس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ کوسوو کو تسلیم کرنے کا فیصلہ انتہائی سوچ و بچار کے بعد خطے کے استحکام کے لئے لیا گیا ہے۔ یہ تینوں ممالک سربیا کے پڑوسی ہیں ۔ امید کے عین مطابق سربیا کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ۔ سربیا نے اپنے ان تینوں پڑوسی ممالک کو سخت نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے میں صرف تناؤ‎ پیدا ہو گا۔ کوسوو کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد اب بتیس ہو گئی ہے۔ جبکہ کینیڈا نے بھی کوسوو کو تسلیم کر لیا ہے۔ جن ممالک نے اب تک کوسوو کو تسلیم کیا ہے سربیا نے ان سب سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لئے ہیں۔