1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں چینی باشندے، سب سے بڑی برادری بوڈاپیسٹ میں

3 نومبر 2011

یورپ میں چینی نژاد کاروباری باشندوں کی سب سے بڑی برادری ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں آباد ہے، جسے چین یورو زون میں اپنی برآمدی مصنوعات کی زیادہ سے زیادہ مارکیٹنگ کے لیے استعمال میں لانا چاہتا ہے۔

https://p.dw.com/p/133xJ
تصویر: Picture-Alliance/dpa

جینی ژاؤ ایک چینی نژاد خاتون تاجر ہیں جو ہنگری کے دارالحکومت بُوڈاپیسٹ کے ایشیا سینٹر میں ایک دکان کی مالکہ ہیں، جہاں ہر وقت ایک چینی سیٹیلائٹ ٹیلی وژن کے پروگرام دیکھے جا سکتے ہیں۔ جینی ژاؤ اپنی دکان پر جو مصنوعات بیچتی ہیں، وہ شنگھائی کے نواح میں ایک فیکٹری کی تیار کردہ ہوتی ہیں۔ جینی کی شدید خواہش ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو اور زیادہ وسعت دیں۔

Chinesische Touristen in Taiwan
تصویر: picture-alliance/dpa

جینی ژاؤکا کہنا ہے،’’میں چاہتی ہوں کہ اپنے کاروبار کو دوسرے ملکوں تک بھی پھیلا دوں۔ اس کے لیے جغرافیائی طور پر ہنگری بہت اچھا ملک ہے۔ لیکن فی الحال اقتصادی طور پر حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ مجھے اپنا کوئی نیا کاروبار ابھی شروع نہیں کرنا چاہیے۔ میں ابھی کچھ انتظار کروں گی۔‘‘

بوڈاپیسٹ کا ایشیا سینٹر ایک بڑے تجارتی مرکز کی طرح کام کرتا ہے، جہاں تقریباً 500 تاجروں کی دکانیں ہیں۔ یہ قریب سارے ہی تاجر چینی نژاد ہیں۔ وہاں ٹیکسٹائل مصنوعات اور جوتوں سے لے کر تحفے تحائف تک سبھی کچھ خریدا جا سکتا ہے۔ لیکن ایشیا سینٹر میں کاروبار کرنے والے تاجر یہ نہیں چاہتے کہ یہ تجارتی مرکز صرف سستی خریداری کے مرکز کے طور پر ہی جانا جائے۔ وہ یہاں سے چینی صنعتی مصنوعات کو یورپ کے باقی ملکوں تک بھی پہنچانا چاہتے ہیں۔

وہاں کئی ادارے تو ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنی اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہوئے ایشیا سینٹر کی پوری کی پوری منزلیں سجا رکھی ہیں۔ ان میں سے بہت سے چینی ادارے تو مشرق بعید میں بہت مشہور بھی ہیں۔ وہ اب یورپ میں بھی اپنا نام بنانا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ ان پر بلیک مارکیٹ اور کاروباری حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے لگنے والی چھاپ ختم ہونی چاہیے۔

Textilhandel Markt in Schanghai NO FLASH
چین مشرقی یورپ کے راستے مغربی یورپی منڈیوں تک پہنچنا چاہتا ہےتصویر: AP

ایشیا سینٹر کے چینی تاجروں کی نمائندہ ایک خاتون نینسی وانگ کہتی ہیں،’’یہ سینٹر چینی نژاد کاروباری باشندوں کی ایک ایسی پیش قدمی تھی، جو صرف ہنگری تک ہی محدود تھی۔ اب چینی حکومت بھی ہماری مدد کرتی ہے۔ اب مقصد صرف یہ نہیں کہ یہاں سستی چینی مصنوعات ہی بیچی جائیں۔ اب ہمارا مقصد یہ ہے کہ یہاں سے چینی صنعتی اداروں کی اعلیٰ معیار کی برآمدی مصنوعات فروخت کے لیے پورے یورپ کو پیش کی جائیں۔‘‘

جہاں تک یورپ میں چین کے تجارتی مفادات کی بات ہے تو بیجنگ مشرقی یورپ کی منڈیوں کا لازمی حصہ بننا چاہتا ہے، جیسا کہ وہ بُوڈاپیسٹ میں بن بھی گیا ہے۔ ایسی مارکیٹوں کو وہ یورپی یونین کے مغربی یورپی ملکوں کی منڈیوں تک رسائی کے لیے جمپنگ بورڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں