1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوم جمہوریہ پریڈ، بھارت کا طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل منظر عام پر

27 جنوری 2013

بھارت نے 26 جنوری کو اپنے یوم جمہوریہ کے موقع پرطویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی نمائش کی۔ اس میزائل کے ذریعے چین کے کسی بھی علاقے کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/17SCZ
تصویر: dapd

ہفتے کے روز سالانہ پریڈ کے موقع پر بھارت نے اپنے حریف ملک پاکستان کو بھی خبردار کیا کہ وہ نئی دہلی حکومت کی اسلام آباد کے ساتھ دوستی کی خواہش کو کمزوری ہر گز نہ سمجھے۔

بھارت کی جانب سے یوم جمہوریہ کی پریڈ کے موقع پر پہلی مرتبہ اگنی پنجم میزائل کی نمائش کی گئی۔ اس میزائل کی مار پانچ ہزار کلومیٹر تک ہے۔ یعنی بھارت کے اس میزائل کی رینج چین کے تمام حصوں کے ساتھ ساتھ یورپ کے متعدد علاقوں تک بھی ہے۔

اگنی پنجم کو پہلی مرتبہ یوم جمہوریہ کی اس پریڈ میں عوامی نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔ اس میزائل کو ماہرین بھارت کے میزائل پروگرام میں نمایاں ترقی کا عکاس قرار دے رہے ہیں۔ اس پریڈ میں کئی بلین ڈالر کے دیگر فوجی آلات بھی شامل کیے گئے تھے، جو بھارت کی فوجی صلاحت میں جدت کا اظہار کرتے ہیں۔

Indien Militärparade 2013 Republic Day Tag der Republik Neu Delhi
اس فوجی پریڈ مین بھارتی فوج کی ترقی اور جدت کی عکاسی کی گئیتصویر: dapd

یوم جمہوریہ کے سلسلے میں یہ پریڈ نئی دہلی کے راج پاٹھ یا کنگ ایوینیو میں منعقد کی گئی ۔ جس میں بھارت میں ثقافتی تنوع کا اظہار بھی بھرپور انداز سے کیا گیا۔

اس پریڈ کے موقع پر نئی دہلی کا زیادہ تر حصہ سکیورٹی وجوہات پر تقریباﹰ بند کر دیا گیا تھا۔ اس پریڈ کے مہمان حصوصی بھوٹان کے بادشاہ جِگمے کھیسر نامگیل وانگچُک تھے۔

اس پریڈ میں بھارت کےکم اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اگنی اول اور دوم کی نمائش بھی کی گئی، جنہیں اس کے روایتی حریف پاکستان کے کسی بھی علاقے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل سمجھا جاتا ہے تاہم خبر رساں ادارے AFP کے مطابق جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے حامل اگنی پنجم کے ذریعے چین کو بھی یہ پیغام دیا گیا ہے کہ بھارت چین سے بھی غافل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سن 1962ء میں سرحدی لڑائی کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کبھی گرم جوشی پیدا نہیں ہوئی۔

اس پریڈ کے موقع پر بھارتی صدر پرنب مکھرجی نے اپنے خطاب میں پاکستان پر واضح کیا کہ نئی دہلی کا پاکستان سے دوستی کے لیے بڑھا ہوا ہاتھ، اس کی کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ ’ہم سرحد پر امن میں یقین رکھتے ہیں۔ اس کے لیے ہم ہر وقت دوستی کا ہاتھ بڑھائے رکھتے ہیں، مگر کسی کو بھی دوستی کے لیے اس بڑھے ہوئے ہاتھ کو بھارت کی کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے۔‘‘

(at/ng (AFP