1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کی حکومت پر اعتماد کے لیے رائے شماری

16 نومبر 2011

یونان کی پارلیمان میں آج بدھ کو وزیر اعظم لوکاس پاپادیموس کی نئی اتحادی حکومت پر اعتماد کا اظہار کرنے کے لیے رائے شماری ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/13BJa
یونانی وزیر اعظم لوکاس پاپادیموستصویر: dapd

توقع کی جا رہی ہے کہ رائے شماری میں 300 میں سے کم از کم 250 قانون ساز اراکین سوشلسٹ (پاسوک)، قدامت پسند (نیو ڈیموکریسی) اور دائیں بازو (لاؤس) کی جماعتوں پر مشتمل نئی حکومت کو اعتماد کا ووٹ دیں گے۔ تاہم نئے وزیر اعظم کو انتہائی بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے کیونکہ انہیں یورپی یونین اور آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ فنڈز حاصل کرنے کے لیے انتہائی غیر مقبول اصلاحات کرنا پڑیں گی۔

اتحادی جماعتوں کی طرف سے بھی بچتی اقدامات کی مکمل حمایت یقینی نہیں ہے کیونکہ چند ماہ بعد ہی انتخابات ہونے والے ہیں اور وہ اپنے رائے دہندگان کی مخالفت کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔

Protest gegen Sparmaßnahmen in Griechenland
یونان میں حکومت کے بچتی اقدامات کے خلاف سرکاری ملازمین مظاہرہ کرتے ہوئےتصویر: dapd

رائے عامہ کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ نئی حکومت کو ابھی تک عوامی حمایت حاصل ہے تاہم یونینوں اور بائیں بازو کی جماعتوں کی طرف سے بچتی مہم کی مخالفت میں تیزی آ رہی ہے۔

پاپادیموس کے لیے پہلا بڑا چیلنج جمعرات کو 1973ء کی طلبہ تحریک کی سالانہ یادگار کے موقع پر ہونے والا اجتماع ہو گا۔ اس تحریک کے دوران یونان پر 1974ء تک برسر اقتدار فوجی حکومت کا خاتمہ ہو گیا تھا۔ گزشتہ سال اسی موقع پر ہونے والے مارچ کا رخ حکومتی بچتی اقدامات کی طرف مڑ گیا تھا جس میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا تھا۔

یونان میں 64 سالہ لوکاس پاپادیموس ایسے وقت میں حکومت کے سربراہ بنے ہیں جب ایتھنز خود کو اقتصادی تباہی اور یورو زون سے ذلت آمیز طریقے سے باہر نکلنے سے بچانے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔

یونان میں اس وقت ترجیح  یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ طے پانے والی آٹھ ارب یورو کی قسط کے اجراء کی پارلیمنٹ سے منظوری ہے۔ اس کے علاوہ اکتوبر میں یورپی یونین کے یونانی اقتصادیات بارے فیصلوں کی بھی توثیق کرنا ہو گی۔ بینکوں کی جانب سے یونان کے نجی قرض کو 50 فیصد معاف کرنے کے معاملے پر بھی سرگرمی دیکھی جا رہی ہے اور وزارت خزانہ کے ایک ذریعے نے بتایا کہ بینکوں کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات کا آغاز رواں ہفتے ہو گا۔

یونان کو قرض جاری کرنے کے لیے جمعے کو یورپی یونین، یورپی مرکزی بینک اور آئی ایم ایف کے حکام صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ملک کا دورہ کریں گے۔

Griechenland Finanzkrise George Papandreou und Antonis Samaras beim Präsident Karolos Papoulias
یونان کے سابق وزیر اعظم جارج پاپاندریو کو سخت دباؤ کے باعث اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا تھاتصویر: dapd

یونان کی حکومت کے مالی مسائل انتہائی گھمبیر شکل اختیار کر چکے ہیں۔ منگل کو سرکاری شماریاتی ادارے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کی تیسری سہ ماہی میں معیشت کی نمو میں 5.2 فیصد کمی واقع ہوئی۔ ایتھنز اسٹاک ایکسچینج بھی مندی کا شکار رہا جہاں جنرل انڈیکس میں 3.57 فیصد اور FTSEB بینکنگ انڈیکس میں 9.37 فیصد کمی دیکھی گئی۔ ادھر،  امریکی صدر باراک اوباما نے وزیر اعظم پاپادیموس کے پیشرو جارج پاپاندریو کو فون کر کے کہا ہے کہ امریکہ مشکل کی اس گھڑی میں یونان کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔

رپورٹ: حماد کیانی

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں