1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کے لئے حالات اور بھی مشکل ہو سکتے ہیں

28 فروری 2010

یورو گروپ کے سربراہ ژاں کلاد ینکیر نے کہا ہے کہ مالیاتی بحران کا شکار یونان صورت حال کی بہتری کے لئے مزید اقدامات کرے یا پابندیوں کے لئے تیار رہے۔

https://p.dw.com/p/MEFV
تصویر: AP

یونان کے اخبار ’ایلفتھیرٹیپیا‘ سے گفتگو میں انہوں نے کہا،’یونان کو یہ بات سمجھنی ہو گی، کہ جرمنی، بیلجیئم اور لکسمبرگ کے ٹیکس دہندگان، ایتھنز حکومت کی غلط مالیاتی پالیسی کی قیمت ادا کرنے کے لئے تیار نہیں۔

یورو زون میں شامل ممالک کے وزرائے خزانہ کے ادارے ’یورو گروپ‘ کے چیئرمین ینکیر نے کہا کہ یونان کو اپنے خسارے کو کم کرنے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گروپ کے وزرائے خزانہ کے درمیان اس بات پر اتفاق ہو چکا ہے کہ ایتھنز حکام کی جانب سے اضافی اقدامات ناگزیر ہیں۔

Euro / Juncker / Luxemburg
یورو گروپ کے سربراہ ژاں کلاد ینکیرتصویر: AP

ایتھنز حکومت کو 16 مارچ تک یورپی یونین کے وزرائے خزانہ اور یورپی کمیشن کو اس بات پر قائل کرنا ہو گا کہ رواں برس اپنے بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لئے اس کی جانب سے اختیار کئے گئے مجوزہ اقدامات کافی ہیں۔

یورو گروپ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یونان اپنے اقدامات پر قائل کرنے میں ناکام رہا تو اسے ممکنہ طور پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب جمعہ کو وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ یونان کے وزیر اعظم جارج پاپاندریو آئندہ ماہ واشنگٹن میں صدر باراک اوباما سے ملاقات کریں گے۔ امریکی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ نو مارچ کی اس ملاقات میں یونان کا مالیاتی بحران بھی گفتگو کا موضوع ہو گا یا نہیں۔

امریکی صدر باراک اوباما نے جمعہ ہی کے روز جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن سے بھی فون پر بات کی۔ تینوں رہنماؤں نے اس دوران یونان کے بحران پر غور کیا۔ جارج پاپاندریو آئندہ ہفتے جرمن چانسلر سے بھی ملاقات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے یورپی یونین کے ساتھیوں سے مدد کی توقع ہے، جس کے لئے برلن حکومت کی حمایت انتہائی اہم ہوگی۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبررساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید