1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

CeBiT نمائش کا ایک میزانیہ

11 مارچ 2009

جرمنی ميں ہونے والی کمپيوٹر مصنوعات کی دنيا کی سب سے بڑی نمائش CeBiT اتوار کے روز ختم ہوگئی۔

https://p.dw.com/p/H8jW
تصویر: picture-alliance / dpa

سرکاری طور سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس سال جرمنی کے شہر ہنوورميں کمپيوٹر کی سب سے بڑی عالمی نمائش کوديکھنے کے لئے تقريبا چار لاکھ افراد آئے۔ يہ پچھلے سال کے مقابلے ميں بيس فی صد کم تھے۔ جرمنی کی، نمائشوں اورميلوں کی کمپنی کے سربراہ ارنسٹ راؤ نے اس کے باوجود اس کو کاميا ب قرارديتے ہوئے کہا :’’آج کل کے حالات ميں ايک اس قسم کی نمائش منعقد کرنا ايک شاندارکام ہے۔ جس کے عالمی نوعيت کے اثرات ہوں۔ اس سے قطع نظر کہ کتنے لوگ اسے ديکھنے کے لئے آئے، اس کے اس شعبے پر پڑنے والے اثرات ناقابل يقين ہيں۔‘‘

CeBIT 2009
تصویر: DW / Kummetz

سی ۔ بٹ کو ديکھنے آنے والوں کی مجموعی تعداد ميں تو کمی ہوئی، ليکن اس شعبے کے ماہرين کی آمد ميں اضافہ ہوا۔ اس طرح سی ۔ بٹ نے کاروباری تجارتی روابط کے ايک پليٹ فارم اور موقع کے طور پراپنی شہرت ميں اوراضافہ کرليا۔ راؤ نے کہا کہ کم ازکم اس لحاظ سے سی۔ بٹ اپنی پچھلے سال کی سطح ہی پررہی۔

جرمنی ميں کمپيوٹر کے شعبے کی ايسوسی ايشن بٹ ۔ کوم کے صدرشيئر نے اس کی تصديق کرتے ہوئے کہا : ’’ہمارے نمائش کنندگان بہت مطمئن ہيں۔ بہت سوں کو بڑی تعداد ميں خريداری کے آرڈر ملے ہيں جو اميد سے بڑھ کرہيں۔ يہ، موجودہ عالمی مالياتی اوراقتصادی بحران ميں ايک پراميد بات ہے۔ ہم ايک استحکام پيدا کرنے والا عنصر ہيں اوردوسرے صنعتکاروں کو ان کے مسائل حل کرنے ميں مدد دے رہے ہيں۔‘‘

CeBIT 2009
تصویر: DW / Kummetz

ان تمام پراميد باتوں کے باوجود، سی ۔ بٹ نمائش کے کئی ہالوں کے سکڑ جانے کو صاف طور پر ديکھا جاسکتا تھا۔ تاہم، کوم ٹيم کمپنی ڈوسلڈورف کے مينيجر کے مطابق اس کی وجہ صرف موجودہ بحران نہيں، بلکہ نمائش کے انتظام ميں خرابی بھی ہے۔ ليکن شيئر نے کہا :’’يہاں ايسے نمائش کنندگان بھی يقينا تھے جو پورے طورسے مطمئن نہيں تھے۔ ليکن انہيں خود تجزيہ کرنا چاہئے کہ وجہ کيا تھی۔‘‘

راؤ نے کہا کہ سی ۔ بٹ نے مستقبل کے اہم موضوعات کا تعين کيا ہے، مثلا تحفظ ماحول کی کمپيوٹر ٹيکنالوجی۔ اس سے دوسری صنعتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ بھی توانائی کے کم صرف اور کم خرچ پرمصنوعات تيار کريں۔