1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

G8 سربراہ اجلاس کا اختتام

17 جولائی 2006

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں آج اِس تین روزہ سربراہ کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں جہاں انسدادی دہشت گردی کے لئے مذید تعاون کا عہد کیا گیا وہیں توانائی کی عالمی تنصیبات کو محفوظ رکھنے کے لئے مشترکہ حکمتِ عملی کی ضرورت پر بھی اتفاقِ رائے ہوا۔

https://p.dw.com/p/DYKm
G8 سربراہ اجلاس
G8 سربراہ اجلاستصویر: AP

اگرچہ اِس سربراہ اجلاس کے دوران افریقہ، عالمی تجارتی مذاکرات اور توانائی کے مسئلے پر بات چیت کو مرکزی اہمیت دی جانی تھی لیکن مشرق ِوسطیٰ میں جاری تنازعہ G8 رہنماﺅں کی بات چیت پر حاوی رہا۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کوفی انان اور برطانوی وزیرِ اعظم ٹونی بلیر نے ایک متوازی ملاقات میں اسرائیل اور لبنان کی سرحدوں پر بین الاقوامی امن فورس متعین کرنے کی تجویز پیش کی جس پر G8 ملکوں کی جانب سے کام شروع کر دیا گیا ہے۔

اسرائل نے اِس بین الاقوامی امن فورس کی تجویز کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ تاہم اسرائیل نے اِس بات کا اعتراف بھی کیا کہ حزب اللہ کے حملوں کو صرف فوجی کارروائی کے زریعے روکا نہیں جاسکتا بلکہ اُس کے لئے سفارتی زرائع کا استعمال ضروری ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کے دورے پر گیا ہوا اقوامِ متحدہ کا خصوصی وفد اِس ہفتے کے اواخر تک اپنی رپورٹ سلامتی کونسل کو پیش کرے گا۔

قبل ازیں، G8 رہنماﺅں نے اپنے ایک بیان میں اسرائیل اور حزب اللہ سے محاز آرائی کے خاتمے، غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء اور مغوی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ساتھ زیرِ حراست فلسطینی وزراءکی فوری رہائی کے مطالبات کئے ہیں۔ امریکی دباﺅ کے باعث اِس بیان میں اسرائیلی کارروائیوں کی مزمت سے گریز کیا گیا ہے۔ روسی صدر Vladimir Putin نے یہ تشویش ظاہر کی تھی کہ اسرائیل کی جانب سے غیر متوازن فوجی حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کا مقصد صرف اپنے مغوی فوجیوں کی رہائی نہیں بلکہ اُس نے وسیع تر عزائم کے تحت علاقے میں یہ کام شروع کیا ہے۔

اِس G8 اجلاس میں صنعت یافتہ ملکوں اور اُبھرتی ہوئی اقتصادی ریاستوں کے درمیان عالمی تجارتی مذاکرات کو ٹھوس شکل دینے پر بھی اعلیٰ سطحی بات چیت ہوئی۔ G8 کے سربراہانِ مملکت و حکومت اور چین، بھارت، برازیل، میکسیکو اور جنوبی کوریا کے رہنماﺅں کے مابین ہوئے تبادلہِ خیال میں دونوں گروپوں نے عالمی تجارت کی راہ میں حائل اختلافات میں اپنے اپنے مﺅقف میں قدرے نرمی لانے کا اعلان کیا۔ G8 کے قائدین نے اپنے مذاکرات کاروں کو دوہا دور میں طے کردہ احداف سے متعلق کسی سمجھوتے پر پہنچنے کے لئے اگست کے وسط تک کی حتمی تاریخ دی۔ یورپی زرائع کے مطابق اگر اُس وقت تک کوئی اتفاقِ رائے حاصل نہ ہو سکا تو عالمی تجارت کو یقینی بنانے کا تمام عمل غیر معینہ مدت تک کے لئے تعطل کا شکار ہو سکتا ہے۔