1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئرش گلوکارہ اوکونر نے اسلام قبول کر لیا

27 اکتوبر 2018

آئرلینڈ کی مشہور گلوکارہ شنیڈ اوکونر نے اسلام قبول کر لینے کا اعلان کیا ہے۔ وہ ایک معروف گلوکارہ ہونے کے علاوہ گیت نگار اور موسیقار بھی ہیں، جنہیں گٹار اور کی بورڈ بجانے میں خصوصی مہارت حاصل ہے۔

https://p.dw.com/p/37GXw
Irland Sinead O’Connor
تصویر: picture-alliance/dpa

شنیڈ اوکونر نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام ’شہدا‘ رکھا ہے۔ تقریباً باون سالہ اوکونر نے اپنی ایک ٹویٹ میں پوری امت مسلمہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ اب اس کا ’حصہ‘ بن گئی ہیں۔ انہوں نے ڈبلن میں واقع اسلامی مرکز کے سربراہ عمر القادری کے ہاتھوں اسلام قبول کیا۔

اس آئرش گلوکارہ کے قبول اسلام کے بعد اسلامی مرکز ڈبلن کے سربراہ عمر القادری نے کہا کہ ’شہدا‘ ایک سچی روح کی حامل ہیں اور ہر دور میں خدا ان کے دل میں رہا ہے۔ ’’ان کی روح کی سچائی نے ہی انہیں اسلام کی راہ پر ڈالا اور انجام کار وہ مسلمان ہو گئیں۔‘‘

عمر القادری نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ دعا کرتے رہیں گے کہ اس خاتون فنکارہ کو اسلام قبول کرنے کے بعد ذہنی سکون میسر رہے۔ عمر القادری نے ان کی طرف سے تبدیلیٴ مذہب کو ایک ’دانشورانہ مذہبی سفر کی انتہا‘ قرار دیا۔ شہدا کی حجاب پہنے ہوئے ایک تصویر بھی تبدیلی مذہب کے بعد سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔

Sinead O'Connor ist zum Islam konvertiert
شنیڈ اوکونر نے جمعہ چھبیس اکتوبر کو مذہب اسلام اختیار کیاتصویر: picture-alliance/dpa/B. Mohai

تبدیلیٴ مذہب کے بعد اس آئرش فنکارہ نے اپنی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں وہ اذان دینے کی مشق کرتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا، ’’میرا تلفظ اس لیے کچھ خراب محسوس ہو گا کہ میں اذان دیتے ہوئے شدتِ جذبات سے مغلوب ہو گئی تھی۔‘‘

ماضی کی شنیڈ اوکونر اور اب شہدا کہلانے والی یہ خاتون آٹھ دسمبر سن 1966 کو جمہوریہ آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن کے ایک نواحی علاقے میں پیدا ہوئی تھیں۔ اُن کا نام ایک سابق آئرش صدر کی بیوی شنیڈ کے نام پر رکھا گیا تھا۔ ابتدائی تعلیم کے بعد وہ اسّی کی دہائی میں موسیقی سے وابستہ ہو گئی تھیں۔ انہوں نے مختلف اوقات میں چار مرتبہ شادی کی اور ہر مرتبہ نتیجہ طلاق ہی نکلا۔ ان کے چار بچے بھی ہیں اور سن 2015 میں وہ دادی بھی بن گئی تھیں۔

اس آئرش گلوکارہ کی شہرت کی بلندی کا دور سن 1990 کی دہائی تھی۔ اُس دور میں ان کے ایک گیت Nothing Compares 2 U کو انتہائی زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔ گلوکاری کے دوران جنسی زیادتیوں کے واقعات کے تناظر میں وہ کیتھولک چرچ کی بھی شدید ناقد رہی تھیں۔ انہوں نے اپنے ایک کنسرٹ کے دوران پوپ جان پال دوم کی ایک تصویر بھی پھاڑ ڈالی تھی۔

پاکستان پر توہین مذہب کے قوانین میں تبدیلی کے لیے دباؤ