1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی پی ایل ہو گا یا نہیں، فیصلہ بھارتی حکومت کرے گی

24 مئی 2020

بھارتی وزیر برائے کھیل نے کہا ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ کا انعقاد ہو گا یا نہیں؟ یہ فیصلہ کرکٹ بورڈ نہیں بلکہ حکومت کرے گی۔ دنیائے کرکٹ کا مہنگا ترین ٹورنامنٹ کووڈ انیس کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔

https://p.dw.com/p/3chDx
ICC Cricket World Cup 2019 | Indien vs Afghanistan
تصویر: Getty Images/A. Davidson

بھارت میں کھیلوں کے وزیر کیرن رجیجو نے اتوار کے دن کہا ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے انعقاد سے قبل پرکھا جائے گا کہ کیا دہلی حکومت نے نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھارتی کرکٹ بورڈ کا نہیں کہ اس برس آئی پی ایل کا ایڈیشن منعقد ہو گا یا نہیں بلکہ یہ فیصلہ تو حکومت کو ہی کرنا ہے۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ اس برس کا ایڈیشن منسوخ بھی کیا جا سکتا ہے۔

کیرن رجیجو نے واضح کیا کہ اس سال کا آئی پی ایل ایڈیشن اسی صورت میں کرانے کا فیصلہ کیا جائے گا، جب یہ بات یقینی ہو جائے گی کہ صحت عامہ کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہیں۔

انڈیا ٹو ڈے ٹیلی وژن چینل سے گفتگو میں کیرن رجیجو کا کہنا تھا، ''ہم صرف اس لیے صحت عامہ کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے کہ ہم کھیلوں کا ایک ایونٹ منعقد کرانا چاہتے ہیں۔ اس وقت ہماری توجہ کووڈ انیس سے مقابلہ کرنے میں لگی ہوئی ہے۔‘‘

دنیا کے امیر ترین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی (بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا) نے کہا ہے کہ وہ غور کر رہا ہے کہ اگر اس سال آسٹریلیا میں اکتوبر اور نومبر میں ہونے والا ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ منعقد نہیں کرایا جاتا تو اس برس آئی پی ایل کا ایڈیشن اسی دورانیے میں منعقد کرا لیا جائے۔

نئے کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں روزمرہ زندگی تو متاثر ہوئی ہی ہے لیکن ساتھ تمام کھیلوں کے مقابلے بھی معطل یا منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ اس وجہ سے دیگر شعبہ جات کی طرح کھیلوں کے شعبے کو بھی شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ دنیائے کرکٹ میں امیر ترین ہے، جس کے اثاثوں کی مالیت 530 ملین ڈالر کے قریب بنتی ہے۔

آئی پی ایل کا منتظم ادارہ بھی بھارتی کرکٹ بورڈ ہی ہے، جس نے دنیا بھر کے سٹار کھلاڑیوں کو اپنی طرف راغب کر رکھا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے منسوخ ہونے کی وجہ سے کھلاڑی کو بھی مالی نقصان کا سامنا ہے۔

کووڈ انیس کی وجہ سے عالمی سطح پر ہلاکتوں کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہو چکی ہے جبکہ بھارت میں مرنے والوں کی تعداد تین ہزار آٹھ سو ساتھ سے زائد ہے۔ بھارت میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مصدقہ تعداد ایک لاکھ تیس ہزار سے زائد بتائی جا رہی ہے۔

ع ب / ع ت / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں