1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا کے خلاف پاکستانی ٹیم کے امکانات اور امتحانات

عاصمہ کنڈی
21 مارچ 2019

پاکستانی کرکٹ ٹیم عالمی کپ 2019ء سے قبل اپنی آخری ہوم اسائنمنٹ جمعہ سے آسٹریلیا کے خلاف شروع کر رہی ہے۔ ڈوئچے ویلے کے نمائندے طارق سعید کا بلاگ

https://p.dw.com/p/3FS4a
Pakistan Lahore - Cricket
تصویر: PCB

 متحدہ عرب امارات کے موسم خزاں میں ٹیسٹ اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں آسٹریلوی کرکٹرز پاکستان کے لیے ترنوالہ ثابت ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے بہت سا پانی بحر ہند کے ساحلوں سے ٹکرا چکا ہے۔ چوٹ پر چوٹ کھانے کے بعد فیورٹ آسٹریلوی ٹیم اب ایرون فنچ کی کپتانی میں بھارت کو بھارت میں ہرا کر واپس خلیج آئی ہے۔ یہ دو برس میں اس کی ون ڈے سیریز میں پہلی کامیابی تھی۔ اوپنر عثمان خواجہ نے چندی گڑھ اور دلی میں مسلسل سینچریاں بنائیں۔ پیٹر ہینڈز کومب اور پیٹ کمنز کے علاوہ ایڈم زیمپا اور نیتھن لائن کی اسپن جوڑی بھی فارم میں ہے۔

پاکستان نے پینترا کیوں بدلا؟

دوسری طرف پاکستانی پرستاروں کے لیے یہ احساس امیدوں سے زیادہ خوف پرور ہے کہ چھ سینیئر کھلاڑیوں کے بغیر شارجہ اور دبئی میں بھی کام کیسے چلے گا، جہاں اس نے گزشتہ چار برس میں کوئی ون ڈے سیریز نہی ہاری۔ پاکستانی سلیکٹرز نے کپتان سرفراز احمد کے علاوہ سٹار بیٹسمین بابر اعظم اور فخر زمان، آل راؤنڈر شاداب خان اور پیسرز حسن علی اور شاہین آفریدی کو عالمی کپ سے قبل آرام پر بھیج دیا ہے۔

Pakistan Lahore - Cricket - Abid Alia und Saad Alir
تصویر: PCB

مقامی کرکٹ میں سالہا سال تک رنز کے انبار لگانے والے ٹاپ آرڈر بیٹسمین عابد علی اور شان مسعود کے پاس خود کو منوانے کا یہ سنہری موقع ہے۔ 29 سالہ شان مسعود امام الحق کے ہمراہ اننگز کا آغاز کریں گے۔ شان کی کہانی کافی دلچسپ ہے وہ گزشتہ ڈومیسٹک سیزن کے ون ڈے ٹورنامنٹس میں 1286رنز بنا کر پاکستانی ٹیسٹ ٹیم میں آئے اور پھرجنوبی افریقہ کے خلاف شاندار ٹیسٹ کارکردگی اب انہیں ون ڈے ٹیم میں لے آئی۔

 مقامی ون ڈے مقابلوں میں ان کی بیٹنگ اوسط 56 کی رہی۔ بابر کی عدم موجودگی میں پاکستانی مڈل آردڑ کو سہارا دینے ان کے فرسٹ کزن عمر اکمل دو برس بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں۔ عمر کی فٹنس اب بھی مثالی نہیں تاہم حال ہی میں ختم ہونے والی پی ایس ایل4 میں ان کی کارکردگی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے تسلی بخش تھی۔

کمزور کڑی

پاکستان نے زیادہ تر اماراتی سرزمین پر مخالفین کے خلاف اسپن کا ہتھیار اٹھا کرکامیابیاں حاصل کیں لیکن اس بار یہ شعبہ کمزور دکھائی دے رہا ہے۔ ورلڈ کپ سے پہلے سلیکشن کمیٹی نے لیگ اسپنر یاسر شاہ کو موقع دیا ہے۔ 32 سالہ یاسر کی انیس میچوں میں اتنی ہی وکٹیں یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں کہ وہ صرف ایک کامیاب ٹیسٹ کرکٹر ہیں۔ محمد حفیظ کے زخمی ہونے سے بھی پاکستانی اسپن اٹیک کو دھچکا لگا ہے۔ دوسری طرف آسٹریلیا کے لیے اچھی خبر یہ ہے آف اسپنر نیتھن لائن نے بدھ کو فٹ ہونے کے بعد پریکٹس سیشن میں شرکت کی تاہم بیٹسمین گلین میکسویل اب بھی پیٹ کی تکلیف میں مبتلا ہیں اوران کی پہلے ڈے نائٹ میچ میں شرکت مشکوک ہے۔

Pakistan Lahore - Cricket - Mohammad Abbas
تصویر: PCB

ورلڈ کپ اور چارخالی آسامیاں

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کہتے ہیں،’’ ہم ورلڈ کپ سے پہلے بینچ پر موجودہ اپنے کھلاڑیوں کو آزمانا چاہتے تھے۔‘‘ مکی کے بقول عالمی کپ میں اترنے والی پاکستانی ٹیم میں ابھی چار پوزیشنوں کا فیصلہ نہیں ہوا۔ مکی پرامید ہیں کہ آسٹریلیا کے خلاف اس سیریز میں ان چار کھلاڑیوں کا فیصلہ ہوجائے گا اور یہ سیریز ان کرکٹرز کے لیے خود کو منوانے کا بہترین موقع ہے۔

شارجہ کی یادیں

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جانے والا یہ 99 واں ایک روزہ بین الاقوامی میچ ہوگا۔ ماضی میں پاکستان نے 32 اور آسٹریلیا نے 62 مقابلوں میں میدان مارا۔ پاکستان نے اپنی تاریخ میں سب سے زیادہ ون ڈے میچ شارجہ میں ہی جیتے ہیں جن کی تعداد 83 ہے۔ ان میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان1990ء میں آسٹریلیشیا کپ کا فائنل بھی شامل تھا، جس میں پاکستان نے وسیم اکرم کی ہیٹرک کی بدولت ٹائٹل جیتا تھا۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان عمران خان تھے جبکہ آسٹریلیا کی قیادت ایلن بارڈر کر رہے تھے۔

 

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔