1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسیہ بی بی کو جرمنی لانا چاہتے ہیں، جرمن مسلم کونسل

13 نومبر 2018

جرمنی میں مسلمانوں کی مرکزی کونسل کا کہنا ہے کہ وہ آسیہ بی بی کی مدد کرنے کی خواہش مند ہے۔ اس تنظیم نے آسیہ بی بی کو جرمنی بلانے کے لیے ایک باقاعدہ دعوت نامہ بھی برلن میں پاکستانی سفیر کے حوالے کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/389UI
Zentralrat der Muslime in Deutschland, Vorsitzender Aiman Mazyek
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg

جرمنی میں مسلمانوں کی مرکزی کونسل کے رہنما ایمن مازییک نے مقامی اخبار ’زُوڈ ڈوئچے سائٹنگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے جرمنی میں پاکستانی سفیر کو آسیہ بی بی کو جرمنی بلانے کے لیے ایک باقاعدہ دعوت نامہ پہنچائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جرمن مسلمانوں کی نمائندہ یہ تنظیم آسیہ بی بی کی مدد کرنے کی خواہش مند ہے۔

مازییک کا کہنا تھا کہ دعوت نامے کا مقصد پاکستان میں توہین مذہب کے مقدمے سے حال ہی میں بری ہونے والی آسیہ بی بی کو پاکستان سے بیرون ملک منتقل ہونے میں مدد دینا ہے۔ پاکستانی سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کو توہین مذہب کے مقدمے سے بری کیے جانے کے فیصلے کے بعد انہیں جیل سے رہا کر کے ملک کے اندر ہی کسی نامعلوم مقام پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف پاکستان میں شدت پسند نظریات رکھنے والے مسلم گروہوں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

جرمنی میں مسلمانوں کی مرکزی کونسل کے رہنما کا کہنا تھا، ’’ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جرمنی کی وفاقی حکومت اس معاملے میں جرمنی میں مسلم مذہبی برادری پر انحصار کر سکتی ہے۔ ہم یہ اشارہ دینا چاہتے ہیں، کہ ہمارے ملک میں کثیر المذہبی شناخت اور دنیا کے لیے کھلے پن کی روایت کی روح کے عین مطابق، جس میں ہر کسی کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام بھی شامل ہے، ہر کسی کو آزادانہ اپنے عقیدے پر عمل درآمد کا حق حاصل ہے، جو ہونا بھی چاہیے۔‘‘

مازییک کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلمانوں کی کونسل کا ’مذہبی انتہا پسندوں کی اقلیت، جو مذہب کا غلط استعمال کرتی ہے اور اپنی سیاست کے لیے انسانی جانوں سے کھیلنے سے بھی دریغ نہیں کرتی، کے خلاف موقف بہت واضح ہے‘۔ پاکستان میں مذہبی شدت پسندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایمن مازییک نے کہا کہ اس سے انہیں ’جرمنی میں دائیں بازو کے شدت پسندوں اور اے ایف ڈی نامی سیاسی جماعت کے کچھ حلقوں کی یاد آتی ہے، جو جرمنی کو دوبارہ نسلی طور پر ’خالص‘ بنانے کے مطالبے کرتے ہیں‘۔

ش ح / م م (کے این اے)

آسیہ بی بی کے وکیل کے لیے انسانی حقوق کا ایوارڈ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں