1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آٹھ نوزائیدہ بچوں کی لاشیں برآمد: فرانسیسی جوڑا گرفتار

29 جولائی 2010

فرانسیسی پولیس نے ایک شمالی گاؤں سے 8 نوزائیدہ بچوں کی لاشیں برآمد ہونے پر ان بچوں کے والدین کو حراست میں لے لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OXKQ
فرانس کے ایک گاؤں سے آٹھ بچوں کی لاشیں برآمدتصویر: picture alliance/dpa

ان بچوں کی جسمانی باقیات Viller-au-Terte کے دو باغوں سے ملی ہیں۔ پولیس کے مطابق ڈی این اے کے ذریعے لاشوں کی شناخت کا کام کرنے والے شعبے کے اہلکار اور سراغ رساں کُتے اُس علاقے میں مزید لاشوں کی تلاش اور تفتیشی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

8 بچوں کے قتل کے الزام میں گرفتار ہونے والے ماں باپ کی عمریں 45 سال کے لگ بھگ ہیں۔ ان کا تعلق شمالی فرانس کے ایک 700 نفوس پر مشتمل کسانوں کی برادری سے ہے۔ انہیں اب تک معتبر سمجھا جاتا تھا۔ بچوں کی ماں نرسنگ کے عملے کی معاونت کرتی ہے اور باپ Viller-au-Terte کی ایک لوکل کونسل کا رکن ہے۔

Die Polizei hat in Nordfrankreich acht Babyleichen gefunden
مزید لاشوں کی تلاش کا کام جاری ہےتصویر: picture alliance/dpa

اس گاؤں میں ایک نیا گھر تعمیر کرنے کے بعد ایک فیملی آکر آباد ہوئی۔ یہ بھی کھیتی باڑی کا کام کرتے ہیں۔ اس گھر کے مالکان کو باغبانی کے دوران اپنے باغ سے 2 بچوں کی ہڈیاں ملیں۔ یہ گھر ماضی میں اُس خاتون کے والدین کی ملکیت تھی جسے اپنے بچوں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ 2 بچوں کےجسمانی باقیات برآمد ہونے کی خبر پولیس تک پہنچی، جس کے بعد پولیس نے تفتیشی عملے کے ساتھ Viller-au-Terte گاؤں کے دوسری طرف واقع اُن میاں بیوی کے گھر کی تلاشی لی جن کے باغ سے مزید 6 نوزائیدہ بچوں کے جسمانی ڈھانچوں کی باقیات برآمد ہوئیں۔ اس امر کی تصدیق اس علاقے کے کونسلر نے کر دی ہے۔ پولیس نے اس گھر کو گھیرے میں لے کر اس کے کے داخلی دروازے کو سیل کر دیا ہے۔

Babys auf der Säuglingsstation
نوزائدہ بچوں کے قتل کے واقعات یورپ کے دیگر ممالک میں بھی ہوتے ہیںتصویر: dpa

Viller-au-Terte گاؤں کے سابقہ مئیر ’دانیل کولنگن‘ نے اس واقعہ پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیہی علاقہ نہایت پر سکون مانا جاتا ہے۔

اس بہمیانہ واقعے پر علاقے کے تمام باشندوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ گرفتار ہونے والے میاں بیوی کے بارے میں زیادہ تر پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ یہ دونوں نہایت شریف، بردبار اور ملنسار لوگ ہیں جن کے بارے میں کبھی سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا کہ یہ کوئی غیر معمولی حرکت کر سکتے ہیں۔

Viller-au-Terte گاؤں کے مکینوں کی طرف سے حراست میں لئے جانے والے جوڑے کے بارے میں مختلف اطلاعات مل رہی ہیں ۔ ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ اس جوڑے کی دو بالغ بیٹیاں ہیں اور ان بیٹیوں کے بچے بھی ہیں۔ گاؤں کی دو نوجوان لڑکیاں ’لورا‘ اور ’شارلین‘ کا کہنا ہے کہ اس جوڑے کی دونوں بیٹیاں بہت نیک اور خوش طبع ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والی خاتون نہایت خاموش طبع اور سادہ طبعیت ہے، وہ تو کبھی ایک مکھی کو بھی نہیں مار سکتی۔ اس گاؤں کے لوگوں کے مطابق یہ جوڑا گزشتہ 15 سالوں سے یہاں رہ رہا تھا۔

فرانس میں اس طرح کے ناقابل یقین واقعات ماضی میں بھی ہوئے ہیں۔ گزشتہ مارچ میں ایک عورت نے اپنے چھ بچوں کو مار کر اُن کی لاشوں کو گھر میں ہی دبا دینے کا اعتراف کیا تھا۔ تاہم فرانس کے انصاف کے ادارے کے اہلکار8 نوزائیدہ بچوں کی جسمانی باقیات بر آمد ہونے کے اس واقعے کو ملک میں اب تک ہونے والا طفل کُشی کا سب سے بڑا واقعہ قرار دے رہے ہیں۔

رپورٹ: کشور مُصطفٰی

ادارت: عصمت جبیں