1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ارون دتی رائے پر شر انگیز بیان بازی کا الزام

28 اکتوبر 2010

اگر ایک طرف بھارت میں سلامتی کے ادارے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ممتاز مصنفہ اور دانشور ارون دتی رائے نے بھارت مخالف شر انگیز بیانات دیئے ہیں تو دوسری طرف وہ اپنے بیانات کا مسلسل دفاع کر رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/Pqcx
ممتاز مصنفہ اور دانشور ارون دتی رائےتصویر: AP

بھارتی صوبے پنجاب میں ایک مقامی تنظیم ’کُل بھارت انسداد دہشت گردی محاذ‘ All-India Anti-Terrorist Front نے پنجاب پولیس کے سربراہ کو درخواست دی ہے کہ وہ سماجی دانشور اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ارون دتی رائے کے خلاف شرانگیزی پھیلانے کا مقدمہ دائر کرے کیونکہ ان کے بیانات سے بغاوت کی بو آتی ہے۔

اس ضمن میں ارون دتی رائے کے جالندھر شہر میں سترہ اکتوبر کے جلسے کا حوالہ دیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا کہ انہوں نے نکسل باڑی مزاحمت کاروں کی حمایت کرتے ہوئے قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ ان دنوں بھارتیہ جنتا پارٹی بھی ارون دھتی رائے اور کشمیری لیڈر سید علی گیلانی کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے سے گریز نہیں کر رہی۔

دوسری جانب بھارت کے وزیر داخلہ پی چد مبرم نے کشمیری لیڈر سید علی گیلانی اور ارون دتی رائے کے خلاف پولیس کی وہ درخواست واپس کردی ہے، جس میں ان دونوں کے خلاف شر انگیزی پھیلانے کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ دہلی پولیس دونوں شخصیات کے خلاف بھارتی ضابطہٴ فوجداری کی دفعہ 124A کے تحت مقدمہ درج کرنا چاہتی تھی۔

حکومت نے سیمینار کے منتظمین کے خلاف بھی کسی قسم کی تادیبی کارروائی کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔ منتظمین نے اس سیمینار کے انعقاد کے لئےخصوصی اجازت پولیس سے حاصل کر رکھی تھی۔ نئی دہلی کے حکومتی ذرائع کے مطابق دونوں معتبر شخصیات کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہ کرنےکا فیصلہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کیا گیا تھا۔

UNI Fotos Syed Ali Shah Geelani
کشمیری لیڈر سید علی شاہ گیلانیتصویر: UNI

بعض مبصرین کا یہ بھی خیال ہے کہ بھارتی حکومت امریکی صدر کے دورے سے قبل ایسے کسی بھی اقدام سے اجتناب کرنا چاہتی ہے ، جو آزادی رائے کے منافی ہو۔ یہ امر اہم ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما چھ تا نو نومبر بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔ مبصرین کے مطابق امریکی صدر کی آمد سے قبل بھارتی حکومت عالمی برادری کو جمہوری اقدار کی مضبوطی کا احساس کروانا چاہتی ہے۔ ارون دتی رائے نے ایک بار پھر کشمیر کے بارے میں اپنے بیان کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ کشمیریوں کی طرف سے آزادی مانگنے کی خواہش انصاف پر مبنی ہے۔

ادھر رانچی شہرکی ماتحت میجسٹریٹ کورٹ نے ارون دتی رائے اور راہول گاندھی کے خلاف توہین عدالت کے مقدمات کو سینئر عدالت منتقل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

ارون دتی رائے کو سن 1997ء میں انگریزی ناول The God of Small Things پر عالمی شہرت کے بکرز پرائز سے نوازا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سن 2002 ء میں ان کو کلچرل فریڈم ایوارڈ بھی دیا گیا۔ وہ اس ناول کے علاوہ کئی اور مضامین کی خالق بھی ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ