1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا اور رہائی

17 جولائی 2021

پاکستانی دارالحکومت میں افغان سفیر کی بیٹی جبری اغوا کے کچھ گھنٹوں بعد آزاد کر دی گئی ہے۔ پاکستان نے افغان سفیر کی سکیورٹی سخت کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3wcN9
Pakistan Außenministerium in Islamabad
تصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/I. Sajid

 افغان وزارت خارجہ کے مطابق اسلام آباد میں متعین افغان سفیر کی بیٹی سِلسلہ علی خیل کو بعض نامعلوم افراد نے جبری اغوا کر کے کئی گھنٹے اپنے قبضے میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا ہے۔

افغان وزارتِ خارجہ کا بیان

کابل سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ سفیر کی بیٹی جمعہ 16 جولائی کو گھر واپس جا رہی تھیں جب انہیں اغوا کیا گیا اور انہیں اغوا کاروں نے شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ سِلسلہ علی خیل اس وقت طبی علاج کے لیے اسپتال میں داخل ہیں۔ یہ نہیں معلوم ہو سکا ہے کہ سفیر کی بیٹی کو بازیاب کرایا گیا یا اغواکاروں نے خود سے چھوڑا ہے۔

طالبان کی پيش قدمی، ہزاروں افغان اپنے ہی ملک ميں بے گھر

افغان حکومت کا مطالبہ

اس واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات افغان حکام کی جانب سے میڈیا کو فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ افغان وزارت خارجہ نی اسلام ٓباد حکومت سے اس واقعے کی مکمل تفتیش کرنے کے ساتھ ساتھ افغان سفارتی کاروں اور عملے کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Aussenministerium in Kabul, Afghanistan
کابل میں واقع افغان وزارت خارجہ کی عمارتتصویر: Pahjwok Afghan News

پاکستانی وزارت خارجہ کا ردعمل

اسلام آباد سے پاکستانی دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ انہیں افغان سفارت خانے نے سِلسلہ علی خیل کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں مطلع کیا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ پولیس نے اس پریشان کن وقوعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

طالبان کا پاکستان سے متصل اہم سرحدی گزر گاہ پر قبضے کا دعویٰ

اس بیان میں بتایا گیا کہ سفیر کی بیٹی ایک کرائے کی موٹر کار میں سوار تھیں جب انہیں اغوا کیا گیا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں سفیر اور ان کے خاندان کی سکیورٹی سخت کرنے کا بھی بتایا گیا ہے۔

ع ح/ا ب ا (روئٹرز)