1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسمارٹ فون: ضرورت یا فیشن؟

8 فروری 2019

اسمارٹ فون کی ہمیں کس حد تک ضرورت ہے؟کیا وقت کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فون اب ایک ’فیشن کی علامت‘ بن چکا ہے؟

https://p.dw.com/p/3D1e9
Australien Erste Kunden kaufen iPhone X
تصویر: Reuters/D. Gray

اسمارٹ فونز اب صرف فون نہیں بلکہ ان میں موجود مختلف فیچرز اور اپلیکیشنز نے انہیں روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنا دیا ہے جس کے بغیر بہت سے لوگوں کا گزارا ناممکن تصور کیا جانے لگا ہے۔کم قیمت فون استعمال کرنا تو اب سب کی ضرورت ہے لیکن ہر کسی کی اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ وہ تمام خوبیوں والا  اور جدید فیشن کے مطابق اسمارٹ فون خرید سکے، کیونکہ زیادہ فیچرز والے اسمارٹ فونز نہایت مہنگے ہوتے ہیں، جو ہر کسی کی قوتِ خرید میں نہیں ہوتے۔

دنیا بھر میں دو ارب سے زائد لوگ اسمارٹ فون استعمال کر رہے ہیں جب کہ ’اسٹیٹسٹا‘ کے اعداد و شمار کے مطابق سن 2019 کے اختتام تک اسمارٹ فون صارفین کی تعداد ڈھائی ارب تک پہنچ جائے گی۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اسمارٹ فون  صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 139.2 ملین ہے۔

ضرورت؟

ایک وقت تھا جب موبائل فون ضرورت تھا۔ عموما گھر کے بڑے اسے استعمال کرتے تھے۔ سائز میں چھوٹا فون ہتھیلی میں آجاتا تھا۔ فون کی گھنٹی بجنے پر گھر کے افراد ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہوتے تھے کہ کس کی کال آئی ہے؟

ایسے فون کسی جدید فیچر اور اپلیکیشنز کے بغیر ہوا کرتے تھے، پھر بھی یہ بچوں کی پہنچ سے دور رکھے جاتے تھے۔ ہر وقت فون ہاتھ میں رکھنے کے بجائےکسی ضروری بات کے لیے ہی فون استعمال کیا جاتا تھا۔  

 فیشن؟

’اسمارٹ فونز‘ نے معاشرے میں مثبت کردار ادا کیا ہے یا منفی؟ اس بات کا فیصلہ کرنا مشکل ہے۔ بڑے سائز کے اور جدید ٹَچ اسکرین والے اسمارٹ فون آج کل فیشن بن چکے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کی یہی خواہش ہے کہ ان کہ پاس جدید تر فون ہو اور وہ اسے ہر نئے ماڈل کے ساتھ بدلتا رہے۔

Rafia Awan - DW Urdu
بلاگ: رافعہ اعوانتصویر: DW/A. Baig-Awan

نئی نسل فون سے متعلق ہر بات پر توجہ دیتی ہے۔ فون کس کمپنی کا ہے،کیا فیچرز اور اپلیکیشنز ہیں،موبائل کِٹ میں کیا کیا شامل ہے، رنگ کیسا ہے اور بہت کچھ۔ ماضی میں جو کام ہمارے ٹیلی فون کر رہے تھے وہی کام موبائل بھی کر رہا تھا، تاہم اس میں فری کالز اور سستے ترین ’پیکجوں‘ نے ہمارے نوجوانوں کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔

مگر اب تو پیکجز کی بات بھی پرانی ہوگئی ہے۔ یہاں توسوشل میڈیا کو سمیٹ کر بھی اسی موبائل میں ڈال دیا گیا ہے۔ فیس بک ہو یا ٹوئٹر، وائبر ہو یا واٹس ایپ، نا جانے کیا کچھ اس میں موجود ہے اور پھر تھری جی اور فور جی کے سستے ترین پیکجز کے بعد شاید ہمارے نوجوانوں کا مستقبل کچھ ایسی صورت اختیار کر گیا ہےکہ والدین تک کو معلوم نہیں  ان کے بچے کیا کر رہے ہیں اور کس دنیا میں ہیں۔

کبھی گراہم بیل کا فون بجتا ہوا سنائی دیتا تھا، تب بھی لوگ بڑی حیرت سے اسے دیکھتے اور تبصرے کرتے تھے۔ مگر اس جدید دور نے گراہم بیل کی ایجاد سے بڑھ کر ایجادات کر ڈالیں ہیں۔ موبائل فون بنایا، پھر اس میں مختلف قسم کے نت نئے پرزے ڈال دیے جس سے انٹرنیٹ چلنے لگا، نیٹ کی رفتار کم تھی تو تھری جی اور فورجی آ گیا مگر اسمارٹ فون کی جدت بڑھتی چلی گئی اب دیکھنا یہ ہے کہ ضرورت اور فیشن کی اس دوڑ میں جیت کس کی ہوتی ہے ؟

ہمیں اپنی رائے سے آگاہ کیجیئے فیس بک پر کمنٹ کر کہ بتائیں کہ آپ کے لیےاسمارٹ فون فیشن ہے یا ضرورت؟