1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین میں بے روزگاری کی شرح ریکارڈ سطح پر

26 اپریل 2013

ہسپانوی دفتر شماریات کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد وشمار کے مطابق ملک میں رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں شرح بے روزگاری بڑھ کر 27.2 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس وقت وہاں بے روزگار افراد کی تعداد 6.2 ملین ہے۔

https://p.dw.com/p/18NXW
تصویر: picture-alliance/dpa

جمعرات کے روز میڈرڈ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے یہ نئے اعداد وشمار ظاہر کرتے ہیں کہ گزشتہ برس کی آخری سہ ماہی میں ملک میں بے روزگاری کی شرح 26.02 تھی، جس میں رواں برس مزید اضافہ ہوا ہے اور اس وقت یہ شرح اب تک کی بلند تریں سطح پر پہنچ چکی ہے۔

اسپین کے قومی شماریاتی ادارے آئی این ای کی جانب سےجاری کیے گئے اعداد و شمار صورت حال کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق سال 2013 کے پہلے تین ماہ کے دوران دو لاکھ سینتس ہزار چار سو لوگوں نے اپنے آپ کو بے روزگار کے طور پر رجسٹرڈ کرایا۔ یورو زون کی اس چوتھی بڑی معیشت میں 6 ملین سے زائد افراد اس وقت بے روزگار ہیں۔

Spanien Premierminister Mariano Rajoy
ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو رخوائےتصویر: Reuters

اسپین کی مالیاتی صورت حال سن 2008ء سے مسلسل انحطاط کا شکار ہے۔ یہ ملک اُس وقت زمینوں کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے باعث پیدا ہونے والے مالیاتی گرداب سے تاحال نہیں نکل پایا ہے۔ میڈرڈ کے لیے جاری ہونے والے بھاری بھرکم مالیاتی پیکج بھی اس کی گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالا نہیں دے سکے ہیں۔ وہاں معاشی صورت حال ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی جارہی ہے۔

ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو رخوائے جمعہ کو ملک کی علیل معیشت کی بحالی کے لیے نیا ڈیزائن کیا گیا اقتصادی اصلاحات کا ایک پیکیج متعارف کرائیں گے۔ ماریانو کی قدامت پسند حکومت نے ایک مرتبہ پھر یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنے بچتی اقدامات کی وجہ سے ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے کامیاب ہوجائے گی۔

 بدھ کے روز پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران قدامت پسند وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس سال معاشی اعشاریے حوصلہ افزا نہیں رہیں گے لیکن سال 2014 کے دوران ملک کی اقتصادی صورت حال بہتری کا جانب گامزن ہوگی۔

(zb/ab(Reuters