1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

البغدادی کون ہے ؟ نئی معلومات منظر عام پر

امتیاز احمد20 فروری 2015

شدت پسندی اور دہشت کی علامت سمجھی جانے والی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کے بارے میں معلومات حاصل کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔ تاہم اب البغدادی کے ماضی کے بارے میں نئی معلومات سامنے آئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Ef13
Bildergalerie zum ARD Special über Abu Bakr al-Baghdadi IS Anführer
تصویر: Department of State/USA

مغربی دنیا اس وقت عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ ( آئی ایس) کو دنیا کی طاقتور اور خطرناک ترین دہشت گرد تنظیم قرار دیتی ہے۔ تاہم اس کے سربراہ کے بارے میں بہت ہی کم مصدقہ معلومات میسر ہیں۔ جرمن اخبار ’ذوڈ ڈوئچے سائٹُنگ‘ اور ٹیلی وژن اے آر ڈی کے صحافی نئی معلومات سامنے لے کر آئے ہیں۔

البغدادی کی ایک ویڈیو گزشتہ برس جولائی میں منظر عام پر آئی تھی، اس کے بعد سے اس سربراہ کے صرف آڈیو پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ کسی بھی ممکنہ حملے کے ڈر سے البغدادی منظر عام پر آنے سے کتراتے ہیں اور ظاہری طور پر کسی بھی مغربی خفیہ تنظیم کو البغدادی کے ٹھکانے کا بھی علم نہیں ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ایسے مطلوب افراد کبھی بھی کسی ایک جگہ قیام نہیں کرتے بلکہ مسلسل اپنے ٹھکانے تبدیل کرتے رہتے ہیں۔

Bildergalerie zum ARD Special über Abu Bakr al-Baghdadi IS Anführer
ان صحافیوں کو البغدادی کے اس پہلے پاسپورٹ کی کاپی بھی ملی ہے، جو سن انیس سو اسّی میں بنایا گیا تھا اور اس کا نمبر 234250 ہے۔تصویر: NDR

جرمن اخبار ’ذوڈ ڈوئچے‘ اور ٹیلی وژن اے آر ڈی کے صحافیوں نے البغدادی کے سابقہ ہمسایوں اور دوستوں تک رسائی حاصل کی ہے۔ ان صحافیوں کو البغدادی کے اس پہلے پاسپورٹ کی کاپی بھی ملی ہے، جو سن انیس سو اسّی میں بنایا گیا تھا اور اس کا نمبر 234250 ہے۔ البغدادی کا پیدائشی نام ابراہیم اعواد ابراہیم البدری ہے اور اس کی پیدائش انیس سو اکہتر میں عراقی شہر سامراء میں ہوئی۔ سابق پڑوسیوں کے مطابق البغدادی کا تعلق ایک عام سے کسان گھرانے سے ہے اور البغدادی کے تین بھائی تھے اور اپنے والدین کے چار بیٹوں میں وہ تیسرے نمبر پر ہے۔

البغدادی بچپن میں ایک عام سا طالب علم تھا اور انیس سو اکانوے میں چھ سو میں سے چار سو اکیاسی نمبر لے کر ہائی اسکول کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوا تھا۔ البغدادی کو اس امتحان میں بونس پوائنٹ بھی ملے کیونکہ البغدادی ایک ’شہید‘ کا بھائی تھا۔ البغدادی کا چھوٹا بھائی سابق صدر صدام حسین کی فوج میں تھا اور لڑائی کے دوران ہلاک ہو گیا تھا۔

Bildergalerie zum ARD Special über Abu Bakr al-Baghdadi IS Anführer
البغدادی بچپن میں ایک عام سا طالب علم تھا اور انیس سو اکانوے میں چھ سو میں سے چار سو اکیاسی نمبر لے کر ہائی اسکول کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوا تھاتصویر: NDR

ہائی اسکول کے بعد آئی ایس کے سربراہ نے قانون کی تعلیم کے لیے عراقی دارالحکومت بغداد میں درخواست دی لیکن ہائی اسکول میں کم نمبروں کی وجہ سے داخلہ نہ ملا۔ البغدادی کو دارالحکومت ہی میں قائم اسلامی یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا۔ پہلے البغدادی نے فقہ کے شعبے میں تعلیم حاصل کی بعدازاں البغدادی قرآنی تعلیمات کے شعبے میں چلا گیا۔

سن انیس سو ننانوے میں البغدادی نے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد ڈاکٹریٹ کے لیے تعلیم شروع کی۔ البغدادی کی پہلی شادی سن دو ہزار تین میں صوبہ انبار میں ہوئی۔

جرمن صحافیوں کے مطابق فروری دو ہزار چار میں البغدادی کو امریکی فوج نے گرفتار کر لیا تھا۔ گرفتار کیوں کیا گیا، وجہ آج تک معلوم نہیں۔ البغدادی دس ماہ تک امریکی حراستی کیمپ بوکا میں رہا۔ تیس جون دو ہزار چار میں یونیورسٹی میں فیکلٹی سپروائزر نے لکھا کہ (گرفتاری کی وجہ سے) البغدادی نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ امریکی فوج نے دسمبر دو ہزار چار میں البغدادی کو رہا کر دیا۔ جس کے بعد البغدادی دوبارہ یونیورسٹی میں آیا اور ساتھ ہی التاجی شہر کی ایک مسجد میں اُس نے موذن کی ذمہ داری سنبھال لی۔ مارچ دو ہزار سات میں البغدادی نے اپنا مقالہ پیش کیا اور ایک سو میں سے اسّی نمبر حاصل کیے۔ بغداد یونیورسٹی نے جرمن صحافیوں کو بتایا ہے کہ البغدادی کے مقالے کی تینوں کاپیاں چوری ہو چکی ہیں۔

Irak - IS Führer Abu Bakr al-Baghdadi
البغدادی کی ایک ویڈیو گزشتہ برس جولائی میں منظر عام پر آئی تھی، اس کے بعد سے اس سربراہ کے صرف آڈیو پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔تصویر: picture-alliance/AP Photo

بظاہر البغدادی ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد طویل عرصے تک منظر عام سے غائب رہا۔ معلومات کے مطابق ایسے کوئی بھی ثبوت نہیں ملے کہ البغدادی کے عراق میں القاعدہ کے سابق سربراہ ابو مصعب الزرقاوی سے کوئی براہ راست تعلقات تھے۔

عراقی اورمغربی خفیہ ایجنسیوں کے مطابق البغدادی اپنے شہر سامراء میں القاعدہ کے ساتھ مل کر لڑتا رہا اور جلد ہی تنظیم میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہا۔ مغربی ایجنسیوں کے مطابق سن دو ہزار دس میں ہی جہادیوں نے البغدادی کو اپنا امیر مقرر کر لیا تھا۔ اپریل دو ہزار تیرہ میں عراق میں ’اسلامی ریاست‘ کا اعلان کر دیا گیا اور بعد ازاں شام میں بھی۔ دریں اثناء سامراء کے کسانوں کا یہ بیٹا دنیا پر حکومت کے خواب دیکھ رہا ہے۔