1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الوداع عالمی کپ: رنگا رنگ اختتامی تقریب

12 جولائی 2010

جوہانس برگ کے سوکر سٹی سٹیڈیم میں ہالینڈ اور اسپین کے فائنل میچ سے قبل رقص و موسیقی سے مزین اختتامی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ الوداعی تقریب میں نامور افریقی سیاسی لیڈر نیلسن مینڈیلا نے خاص طور پر شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/OGWp
شاکیرا فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے: فائل فوٹوتصویر: AP

ورلڈ کپ کا فائنل میچ ہسپانوی ٹیم کی ہالینڈ پر ایک گول کی سبقت سے ختم ہو گیا۔ انعامی تقریب کے ساتھ ہی جوہانس برگ شہر پر رات کی تاریکی غالب آنے لگی اور ورلڈ کپ کے انعقاد کا ولولہ بھی ماضی کا حصہ بننے لگا۔ فائنل میچ کے شروع ہونے سے قبل اسٹیڈیم میں رقص و موسیقی کی ایک شاندار تقریب کا انعقاد ہوا۔ اس کی خاص بات نوبل انعام یافتہ لیجنڈ کی حیثیت رکھنے والے افریقی لیڈر نیلسن مینڈیلا کی شرکت تھی۔ ہزاروں افراد نے مسکراتے مینڈیلا کا والہانہ استقبال کیا۔

Nelson Mandela WM Finale WM Weltmeisterschaft Fußball Flash-Galerie
اختتامی تقریب میں شریک لیجنڈری لیڈر نیلسن مینڈیلاتصویر: AP

اس تقریب میں مشہور اور ہر دلعزیز گلوکارہ شاکیرا بھی شریک تھیں۔ انہوں نے افتتاحی تقریب کی مناسبت سے ورلڈ کپ کا گیت ’واکا واکا‘ ایک بار پھر پیش کیا۔ فرق صرف اتنا تھا کہ اس بار وہ ایک دوسرے پہناوے میں اسٹیڈیم میں موجود تھیں۔ ہزاروں شائقین شاکیرا کی پرفارمنس پر جھوم رہے تھے۔ سن 2010 ءکے ورلڈ کپ کا سرکاری گیت شاکیرا نے مقامی فریشلی گراؤنڈ بینڈ کے ساتھ پیش کیا۔ یہ گیت اب عالمی شہرت اختیار کر چکا ہے۔

یہ ام اہم ہے کہ سن 2006ء میں بھی شاکیرا نے جرمنی میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے فائنل میچ سے قبل کی خصوصی تقریب میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔ تب اس خصوصی تقریب کا اہتمام جرمن دارالحکومت برلن کے اولمپک اسٹیڈیم میں کیا گیا تھا۔

فٹ بال ورلڈ کپ کی اختتامی تقریبات میں شاکیرا کے علاوہ کئی دوسرے فنکار لائیو پرفارمنس کے لئے موجود تھے۔ ان میں لیڈی سمتھ بلیک ممبازو، جوزی، سٹوان سیٹے، زولو بوائے، ابی گیل کوبیکا اور سیکور خاص طور پر نمایاں تھے۔ ان فنکاروں نے افریقی اور مغربی موسیقی کے مقبول اور کلاسیکی انداز کے محتلف آئٹمز پیش کئے۔ ان کو سٹیڈیم میں موجود شائقین اور ٹی وی ناظرین نے خوب پسند کیا۔ ان فنکاروں کی پرفارمنس دیکھنے کے لئے تقریباً پچاسی ہزار افراد اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

فائنل میچ سے دو گھنٹے قبل رقص و موسیقی کی تقریب شروع ہوگئی تھی۔ اس میں جنوبی افریقی میوزک ڈائریکٹر اور موسیقار سٹوان سیٹے نے ایک میوزیکل شو پیش کیا۔ اس میں شریک فنکاروں نے ورلڈ کپ کے میچوں میں جنوبی افریقی ساز وُوُزیلا کو اپنی موومنٹ سے پیش کیا۔ اس میوزیکل پرفارمنس کو ‘Sizodalala-la' کہا جاتا ہے۔ یہ گروپ سٹوان سیٹے کی ترتیب دی ہوئی موسیقی پر رقص کر رہا تھا۔

Ladysmith Black Mambazo
لیڈی سمتھ بلیک ممبازو بینڈ: فائل فوٹو

جنوبی افریقہ کے مشہور میوزک ڈائریکٹر سٹوان سیٹے نے چھ دوسرے افریقی ملکوں کے فنکاروں کے ساتھ ایک خصوصی غنائیہ بھی پیش کیا جس میں علاقائی سفاری رنگ کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس پرفارمنس میں تین بار گریمی ایوارڈ جیتنے والے بینڈ لیڈی سمتھ بلیک ممبازو نے بھی شرکت کی۔ یہ گروپ چرچ موسیقی یا گوسپل گائیکی میں خاص شہرت رکھتا ہے۔ حاضرین نے دل کھول کر اس پرفارمنس پر داد دی۔

جنوبی افریقی فضائیہ کا شو اور آتش بازی کا مظاہرہ بھی خاص طور پر نمایاں تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں