1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا اور بھارت باہمی تعلقات مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم

عاطف بلوچ1 اکتوبر 2014

بھارتی وزیر اعظم اور امریکی صدر نے دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات کے ایک نئے دور کا عزم ظاہر کیا ہے۔ مودی نے منگل کے دن اوباما سے ملاقات کے بعد کہا کہ انہوں نے امریکی صدر کو بھارت کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DNzI
تصویر: Reuters/Larry Downing

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ امریکا کے دوران منگل کے دن صدر باراک اوباما سے ملاقات کو ایک خوشگوار احساس قرار دیا ۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت اور اقتصادی تعاون میں مزید بہتری کے علاوہ دیگر علاقائی اور بین الاقوامی موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مودی نے پیر کی شام بھی وائٹ ہاؤس میں اوباما کے ساتھ ایک غیر رسمی ملاقات کی تھی۔

مودی اور اوباما نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع کردہ ایک مشترکہ آرٹیکل میں مستقبل میں بھارت اور امریکا کے باہمی تعلقات کے چیدہ چیدہ نکات کو بھی بیان کیا۔ مودی نے واشنگٹن حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ خدمات فراہم کرنے والی بھارتی کمپنیوں کو امریکا میں مزید سازگار ماحول فراہم کرے۔ اس آرٹیکل کے مطابق صدر اوباما نے کہا کہ مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد غریب ترین بھارتیوں کے لیے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔ اوباما نے علاقائی سطح پر مودی حکومت کی نئی پالیسی کو بھی سراہا۔

Indien USA Narendra Modi und Obama
مودی نے پیر کی شام بھی وائٹ ہاؤس میں اوباما کے ساتھ ایک غیر رسمی ملاقات کی تھیتصویر: UNI

دونوں رہنماؤں نے اپنی ملاقات میں انسداد دہشت گردی، افغانستان، ماحولیاتی تبدیلیوں اور توانائی کے متبادل ذرائع کے علاوہ بھارت میں نکاسی آب اور حفظان صحت کے بہتر انتظامات پر بھی گفتگو کی۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران مودی اور اوباما نے اسلامک اسٹیٹ کی انتہا پسندی اور مغربی افریقی ممالک میں ایبولا وائرس کی وباء سے نمٹنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔

ہندو قوم پرست سیاستدان نریندر مودی نے امریکا کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں کہا، ’’ہم مضبوط شراکت داری کی ایک بنیاد پہلے سے ہی رکھتے ہیں۔ ہمیں اب تیزی دکھاتے ہوئے یقینی بنانا ہے کہ ہم اپنے عوام اور دنیا کے لیے ایک بہترین ماحول فراہم کر سکتے ہیں۔‘‘

مودی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اہم تجارتی معاہدے TFA پر صدر اوباما کے ساتھ خوشگوار ماحول میں گفتگو کی۔ یہ معاہدہ گزشتہ برس بالی میں طے پایا تھا، جس پر بھارت سیمت ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ٹی او ) کے تمام یعنی 160 ممالک نے دستخط کیے تھے تاہم بعد ازاں نئی دہلی حکومت نے فوڈ سکیورٹی کی وجہ سے اس معاہدے کو بلاک کر دیا تھا۔ مودی نے اوباما کو بتایا کہ بھارت اس معاہدے کی حمایت کرتا ہے اور اس پر جلد ہی عمدرآمد شروع ہو سکتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈبلیو ٹی او کے رکن ممالک اس معاہدے کے حوالے سے نئی دہلی حکومت کے تحفظات دور کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ کچھ ماہ سے بھارت اور امریکا کے باہمی تعلقات میں کچھ تناؤ دیکھا جا رہا تھا، جس کی ایک بڑی وجہ سول نیوکلیئر ایگریمنٹ اور امریکا میں خاتون بھارتی سفارتکار کی گرفتاری بتائی جاتی ہے۔ ناقدین کے مطابق اس مخصوص وقت میں بھارتی وزیراعظم کا دورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل تھا کیونکہ اس دوران نئی دہلی اور واشنگٹن کو اعتماد سازی کا ایک موقع ملا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید