1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ پاکستان کی امداد جاری رکھے گا، رپورٹ

4 نومبر 2011

اوباما انتظامیہ امریکی مالی وسائل پر بوجھ اور اور اسلام آباد کے ساتھ دشوار تعلقات کے باوجود پاکستان کی امداد جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

https://p.dw.com/p/134rT
پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور امریکی مندوب مارک گروسمینتصویر: picture alliance/dpa

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ بات جمعرات کو افغانستان اور پاکستان میں پیشرفت سے متعلق کانگرس کو پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ افغانوں کے لیے ایک ایسی بنیاد تعمیر کرے گا جس کے تحت وہ اپنے مستقبل کی ذمہ داری خود سنبھال سکیں۔

پاکستان سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا کہ اسلام آباد کے ساتھ تعلق آسان نہیں ہے مگر یہ خطے میں طویل المیعاد امریکی مفادات کے لیے ناگزیر ہے۔ امریکی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو غیر فوجی امداد کی فراہمی جاری رکھے گی۔ رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ خطے میں استحکام کو بہتر بنانے کا ایک کم خرچ نسخہ پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی منڈی کو توسیع دینا ہے۔

Hillary Clinton in Pakistan
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے حال ہی میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھاتصویر: dapd

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ مشرقی یورپ اور سابق سوویت ریاستوں کے لیے قائم کردہ اینٹرپرائز فنڈ کی طرز پر امریکہ پاکستان اینٹرپرائز فنڈ قائم کرنے کے لیے بھی کانگرس کی منظوری کی کوششیں کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ امسال مئی میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی اسپیشل فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔ امریکی عہدیدار پاکستانی حکومت پر بعض طالبان، بالخصوص حقانی نیٹ ورک کی سر پرستی کا الزام عائد کر رہے ہیں، جن کی اسلام آباد نے کئی مرتبہ تردید کی ہے۔ پاکستان پر حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کی رائے تھی کہ امریکہ پاکستان پر مزید پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں