1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی ایجنٹوں پر حملہ کرنے والے ڈبل ایجنٹ کا ویڈیو پیغام

10 جنوری 2010

افغانستان میں امریکی خفیہ ایجنسی CIA کے ایجنٹوں کو خودکش دھماکے میں ہلاک کرنے والے ڈبل ایجنٹ کا ویڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے۔ حملے سے قبل ریکارڈ کئے گئے اس پیغام میں اس نے بیت اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لینے کی دھمکی دی۔

https://p.dw.com/p/LPf5
ھمام خلیل ابو مُلال البلاویتصویر: AP

الجزیرہ ٹی وی نے اردنی شہری ھمام خلیل ابو مُلال البلاوی کا ایک ویڈیو پیغام نشر کیا ہے، جس میں البلاوی کو پاکستانی طالبان کے سابق کمانڈر بیت اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لئے امریکہ اور اس سے باہر حملے کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے دکھایا گیا۔ بیت اللہ محسود کو گزشتہ برس اگست میں امریکی ڈروں طیارے کے ایک مبینہ حملے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

الجزیرہ ٹیلی وژن کی ویب سائٹ کے مطابق البلاوی اس ویڈیو میں کہتا ہےکہ یہ مسلم قوم کے دشمنوں، اردنی انٹیلی جنس اور امریکی سی آئی اے کے لئے پیغام ہے۔ البلاوی کو مزید کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ وہ طالبان کے امیر بیت اللہ محسود کے خون کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔

Bin Laden und El Zawahiri in El Kaida Camp
القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہریتصویر: picture-alliance / dpa

البلاوی نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے امیر بیت اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد یہ حملہ امریکیوں اور ان کے ڈرون حملے کرنے والی ٹیم کے خلاف پاکستانی سرحد کے باہر پہلا انتقامی حملہ ہوگا۔

30 دسمبر کو افغان صوبہ خوست کے ایک فوجی اڈے پر اردنی ڈاکٹر البلاوی نے اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب وہ بظاہر سی آئی اے کے اہلکاروں کو القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی موجودگی کی اطلاع دینے وہاں پہنچا۔ اطلاعات کے مطابق البلاوی اردن کی انٹیلی جنس اور طالبان کے لئے ڈبل ایجنٹ کے طور پر کام کررہا تھا۔ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی تاریخ میں یہ دوسرا ہلاکت خیز ترین حملہ تھا۔

الجزیرہ پر ہفتہ کو نشر کی جانے والی ویڈیو میں پاکستانی طالبان کے موجودہ کمانڈر حکیم اللہ محسود کو البلاوی کے ساتھ بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تاہم اس بارے میں کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی کہ یہ ویڈیو پیغام کب اور کہاں فلمایا گیا۔

دوسری طرف امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اپنے ایک کالم میں خودکش حملے کو سیکیورٹی کے حوالے سے ایک بڑی غلطی قرار دیے جانے پر اپنی ایجنسی کا دفاع کیا ہے۔ پنیٹا کے مطابق خودکش حملہ آور کو اہم انٹیلی جنس ذریعہ سمجھتے ہوئے اس کو سیکیورٹی سے مبرا نہیں سمجھا گیا تھا، بلکہ وہاں موجود سیکیورٹی حکام اس کی تلاشی لینے ہی والے تھے جب اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: ندیم گِل