1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سیاہ فام امریکیوں کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکتیں رکوائی جائیں‘

29 مئی 2020

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل باچیلٹ نے امریکی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر مسلح سیاہ فام امریکی شہریوں کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکتیں رکوائیں۔ مینیاپولس میں ایسی ایک تازہ ہلاکت کے بعد مظاہرے جاری ہیں۔

https://p.dw.com/p/3cwyv
تصویر: Reuters/C. Barria

عالمی ادارے کی ہیومن رائٹس ہائی کمشنر مشیل باچیلٹ نے یہ مطالبہ امریکی ریاست مینیسوٹا کے شہر مینیاپولس میں پیش آنے والے اس واقعے کے پس منظر میں کیا ہے، جس میں ایک 46 سالہ افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلوئڈ مارا گیا تھا۔

پیر پچیس مئی کے روز فلوئڈ کی موت اس وجہ سے واقع ہوئی تھی کہ ایک سفید فام پوليس اہلکار کافی دیر تک اپنی ٹانگ اس کی گردن پر رکھے رہا تھا اور اس کا دم گھٹ گیا تھا۔

'میں سانس نہیں لے پا رہا‘

اس واقعے کی امریکا میں شہری حقوق کی تنظیموں کے علاوہ خاص طور پر سیاہ فام آبادی نے بھی شدید مذمت کی ہے۔ جارج فلوئڈ کی موت کے بعد مینیاپولیس میں جو پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے تھے، وہ کل جمعرات اٹھائیس مئی کو تیسرے روز بھی جاری رہے۔

فلوئڈ کی موت کا انتہائی المناک پہلو یہ بھی ہے کہ اپنی موت سے قبل وہ متعلقہ سفید فام پولیس افسر کو یہ منتیں بھی کرتا رہا تھا کہ وہ سانس نہیں لے پا رہا تھا۔

USA Minneapolis | Tod George Floyd nach Polizeigewalt | Ausschreitungen & Protest
تصویر: picture-alliance/Zuma/TNS/C. Gonzalez

اس پرتشدد احتجاج کے دوران ریاست مینیسوٹا کے اس شہر میں جمعرات کو مشتعل مظاہرین نے سولہ عمارات اور دو گاڑیوں کو نذر آتش بھی کر دیا۔ کل ہی یہ مظاہرے مینیاپولس کے نواحی شہر سینٹ پال تک بھی پھیل گئے تھے۔ اسی دوران ریاستی گورنر ٹِم والز نے امن عامہ کی بحالی کے لیے نیشنل گارڈز کے دستے بھی طلب کر لیے ہیں۔

'افریقی نژاد امریکیوں کی ہلاکتوں کا طویل سلسلہ‘

یو این ہائی کمشنر باچیلٹ نے کہا، ''امریکا میں یہ تازہ ہلاکت غیر مسلح افریقی نژاد شہریوں کی ہلاکتوں کے اس طویل سلسلے کی کڑی ہے، جس کے امریکی پولیس اہلکار اور عام شہری مرتکب ہوتے ہیں۔‘‘ عالمی ادارے کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر اور چلی کی سابق صدر مشیل باچیلٹ نے مزید کہا کہ امریکا میں پولیس کو لازمی طور پر اپنے طریقہ ہائے کار بدلنا ہوں گے۔

باچیلٹ نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے انتہائی سنجیدگی سے اقدامات کی ضرورت ہے اور جو پولیس اہلکار اپنے اختیارات کے غلط استعمال یا طاقت کے بےجا استعمال کے مرتکب ہوتے ہیں، ان کے خلاف لازمی طور پر قانونی کارروائی کر کے انہیں سزائیں سنائی جانا چاہییں۔

'جگہ جگہ نسلی امتیاز‘

اقوام متحدہ کی اس ہائی کمشنر کے مطابق، ''قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا وہ کردار اور جگہ جگہ نظر آنے والے نسلی امتیازی رویے، جو ایسی شہری ہلاکتوں کی وجہ بنتے ہیں، ان کا پوری طرح جائزہ لے کر ان کا تدارک کیا جانا چاہیے۔‘‘

عالمی ادارے کی اس اعلیٰ اہلکار نے اس امر کا خیر مقدم تو کیا کہ جارج فلوئڈ کی موت کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں سیاہ فام امریکی شہریوں کی ایسی ہلاکتوں کی جو بھی چھان بین کی گئی، اس کے نتیجے میں سامنے آنے والی وجوہات اور وضاحتیں ایسی تھیں، جن پر کئی سوالات اٹھائے جا سکتے تھے۔

مشیل باچیلٹ نے یہ بھی کہا کہ وہ امریکا میں اس وقت جارج فلوئڈ کی موت پر پائے جانے والے شدید غصے کو پوری طرح سمجھ سکتی ہیں تاہم مظاہرین کو پھر بھی پرامن رہنا چاہیے اور ہر طرح کے تشدد اور توڑ پھوڑ سے احتراز کرنا چاہیے۔

م م / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں