1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی کلب میں غیر سفارتی شہریوں کے داخلے پر پابندی کا حکم

کشور مصطفیٰ8 جنوری 2014

بھارتی حکومت کے ذرائع کے مطابق نئی دہلی نے اس بارے میں 16 جنوری کی ڈیڈ لائن دے دی ہے، اس تاریخ تک امریکی سفارتخانے کی انتظامیہ کو غیر سفارتکار امیریکیوں کی اس کلب سے وابستہ تمام تر سرگرمیوں کو بند کرنا ہوگا۔

https://p.dw.com/p/1Amsa
تصویر: Reuters

بھارتی حکومت نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ غیر سفارتکار امریکیوں کو نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے میں قائم کلب میں داخلے کی اجازت نہیں دے گا۔ نئی دہلی کا یہ اقدام نیو یارک میں ایک بھارتی سفارتکار کی گرفتاری کے واقعے کے بعد سے امریکی اور بھارتی سفارتی تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی کی نشاندہی ہے۔

بھارت میں آباد سینکڑوں امریکی باشندے نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کے احاطے کے اندر قائم امریکن کمیونٹی سپورٹ ایسوسی ایشن کلب میں موجود بار، سوئمنگ پول، ریستوران، اور بیوٹی پارلر سے استفادہ کرتے ہیں۔ یہ کلب عشروں سے قائم ہے۔

بھارتی حکومت کے ذرائع کے مطابق نئی دہلی نے اس بارے میں 16 جنوری کی ڈیڈ لائن دے دی ہے، اس تاریخ تک امریکی سفارتخانے کی انتظامیہ کو غیر سفارتکار امیریکیوں کی اس کلب سے وابستہ تمام تر سرگرمیوں کو بند کرنا ہوگا۔

Indien Diplomatin Devyani Khobragade
دیویانی کھوبراگاڑےتصویر: picture-alliance/AP

بھارت گزشتہ برس 12 دسمبر کو نیو یارک شہر میں بھارتی قونصل خانے میں تعینات نائب قونصل جنرل کی ویزا فراڈ اور غلط بیان دینے کے الزام میں امریکی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری پر نہایت برہم ہے۔ بعد میں بھارتی سفارتکار کی ضمانت پر رہائی ہو گئی تھی۔ تاہم اُن پر کیس چل رہا ہے۔

بھارت کی سفارت کار دیویانی کھوبراگاڑے کو پولیس نے ویزا فراڈ اور غلط بیان دینے پر حراست میں لیا تھا۔ عدالت نے دیویانی کھوبراگاڑے کا پاسپورٹ بھی ضبط کرنے کا حکم دیا تھا تا کہ وہ امریکا سے فرار نہ ہو سکیں۔

دیویانی کھوبراگاڑے نیویارک میں بھارتی قونصل خانے میں نائب قونصل جنرل کے عہدے پر فائز تھیں۔ وہ سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور خواتین کے امور کی نگران بھی تھیں۔ انتالیس سالہ دیویانی پر امریکی دفتر استغاثہ کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اپنے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ کو نہایت کم اجرت دیتی ہیں اور یہ بھی کہ دیویانی نے ایک ویزہ درخواست کے معاملے میں دروغ گوئی سے کام لیا ہے۔ اگر اُن پر ویزا فراڈ اور غلط بیانی کے الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں پندرہ برس تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

Indien Neu-Delhi Aktion gegen US-Botschaft
بھارت میں امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہرہتصویر: Findlay Kember/AFP/Getty Images

اس واقعے کے بعد سے دنیا کی دو بڑی جمہوری طاقتوں کے مابین سفارتی تعلقات میں دراڑیں دکھائی دینے لگیں جس کا اظہار ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد کے بھارت کے دورے کی منسوخی اور نئی دہلی کی طرف سے رد عمل کے طور پر متعدد اقدامات کی صورت میں ہوا۔ اب آئندہ ہفتے امریکا کے توانائی کے سیکرٹری ارنسٹ مونیز کے بھارت کے مجوزہ دورے کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔

بھارتی سفارتکار پر لگے الزامات کے تحت انہیں 13 جنوری کو نیو یارک کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔ اُس سے پہلے بھارت نے اپنے ہاں امریکی سفارتکاروں کو میسر مراعات ختم کرنے کے سلسلے میں بہت سے اقدامات کیے اور اسی سلسلے کی کڑی نئی دہلی کی طرف سے کیا جانے والا یہ تازہ ترین فیصلہ ہے کہ امریکی سفارت خانے کے سوشل کلب میں غیر سفارتی امریکی حلقے کا داخلہ ممنوع ہوگا۔ اس بارے میں نئی دہلی حکومتی ذرائع نے رائٹرز کو بیان دیتے ہوئے کہا، ’’معاملہ دراصل یہ ہے کہ اس قسم کی مراعات غیر سفارتی حلقے کو فراہم کرنا ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔‘‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے میں قائم کلب میں میسر تمام تر سہولیات ٹیکس فری ہیں اور غیر سفارتی امریکییوں کو ان مراعات کی فراہمی غلط طرز عمل ہے۔ بھارت کے اس فیصلے پر امریکی سفارتخانے کی طرف سے کوئی فوری رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔