1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈین پریمیئر لیگ: سپاٹ فکسنگ کے الزامات

Adnan Ishaq15 مئی 2012

آج کل انڈین پریمیئر لیگ کا پانچواں سیزن جاری ہے۔ اس دوران ایک نجی بھارتی ٹیلی وژن چینل اس کرکٹ لیگ میں بدعنوانی کے مبینہ واقعات منظر عام پر لایا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس معاملے کی تحقیات شروع کر دی ہیں۔

https://p.dw.com/p/14vry
تصویر: Fotoagentur UNI

سحر انگیز کہلانے والی انڈین پریمیئر لیگ کی چمک دمک اچانک اس وقت مانند پڑ گئی، جب بھارت کے ایک مقامی ٹیلی وژن چینل نے ایک ایسی فوٹیج جاری کی جس میں کھلاڑیوں کو بدعنوانی پر رضا مند دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے مطابق بھارتی نجی ٹی وی کے ایک رپورٹر نے ایجنٹ بن کر دکن چارجرز کے کھلاڑی ٹی پی سدھندرا کو اندور میں کھیلے جانے والے ایک مقامی میچ میں نو بال کرانے کے عوض بڑی رقوم اور پر کشش معاہدوں کی پیشکش کی تھی۔

اس ٹی وی چینل نے بتایا کہ اس کے پاس ایک ایسی ویڈیو بھی ہے، جس میں کنگزX1 پنجاب کے بالر شالابھ سری واستو کو اِس ایجنٹ سے یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ اگر اسے ایک ملین روپے دیے جائیں تو وہ آئی پی ایل میں نو بال کرانے پر راضی ہے۔ تاہم سری واستو نے کہا ہے کہ اس پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔ 30 سالہ سری واستو آئی پی ایل کے دو سیزن کھیل چکا ہے اور وہ ریاست اتر پردیش کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیلتا ہے۔ اس نے کہا کہ یہ رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے اور وہ اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گا۔

Indien Cricket Fans Schlange Karten IPL
یہ لیگ مسلسل اپنی مقبولیت کھوتی جا رہی ہےتصویر: DW

بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے ان واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ بی سی سی آئی نے ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے اور کہا ہے کہ ویڈیوز مکمل طور پر دیکھنے کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا ان الزامات کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے بھی جائیں یا نہیں۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری سنجے جگدیل نے ایک بیان میں کہا ’’بورڈ کسی بھی قسم کی بدعنوانی، دھوکہ دہی اور ضابطوں کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرے گا۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کا انسداد بدعنوانی کا شعبہ بھی آئی پی ایل میں ہونے والے ان واقعات کی جانچ پڑتال کا ذمہ دار ہے۔‘‘

انڈین پریمیئر لیگ کو گزشتہ برسوں کے دوران متعدد اسکینڈلز کا سامنا رہا ہے، جس کی وجہ سے اس ٹورنامنٹ کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ مبینہ دھوکہ دہی اور زر مبادلہ کے قوانین کی خلاف ورزیوں کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں اور ایسے ہی الزامات کی وجہ سے آئی پی ایل کے بانی سربراہ للت مودی کو 2010ء میں اس لیگ سے ہٹا دیا گیا تھا۔ تاہم ماہرین کرکٹ کا کہنا ہے کہ ابتدا میں بہت زیادہ شہرت حاصل کرنے والی یہ لیگ مسلسل اپنی مقبولیت کھوتی جا رہی ہے۔

ai/aa(Reuters)