1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوباما، بل گیٹس سمیت متعدد اہم شخصیات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک

16 جولائی 2020

دنیا کی متعدد اہم شخصیات بشمول سابق امریکی صدر بارک اوباما، جو بائیڈین، مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نیز ایپل اوراوبر جیسی کمپنیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کرکے بٹ کوائن اکاؤنٹ میں رقم کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3fOFR
Twitter Logo
تصویر: Imago Images/Zuma/O. Marques

ہیکرس نے معروف شخصیات اور کمپنیوں کے ٹوئٹر اکاونٹس کو ہیک کرکے ایک بڑے بٹ کوائن گھپلے کو انجام دینے کی کوشش کی ہے۔

بدھ 15 جولائی کو جن اہم شخصیات اور کمپنیوں کے ٹوئٹر اکاونٹ ہیک کیے گئے ان میں سابق امریکی صدر بارک اوباما اور جو بائیڈن سمیت معروف ملٹی نیشنل کمپنی امیزون کے بانی اور دنیا کے امیرترین شخص جیف بیزوس، ارب پتی بل گیٹس، ایلن مسک اور ایپل اور اوبر جیسی دنیا کی معروف کمپنیوں کے ٹویٹر اکاؤنٹ شامل ہیں۔ ان تمام اہم شخصیات اور کمپنیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کے ایک ایڈرس پر رقم طلب کی گئی۔ 

ہیک کرنے کے بعد ان اہم شخصیات کے حقیقی ٹویٹر اکاؤنٹ سے صارفین کے لیے پیغام میں لکھا گیا کہ اگر وہ اپنی رقم کو دوگنا کرنا چاہتے ہیں تو بٹ کوائن کے ایک خاص اکاؤنٹ میں 30 منٹ کے اندر ایک ہزار ڈالر بھیجیں جس کے بدلے میں انہیں دو ہزار ڈالر ملیں گے۔ حالانکہ جیسے ہی اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ تمام پیغامات ہیکنگ کے بعد جعلسازی کے لیے ہیں، انہیں فوری طور پر ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ 

جیمنی کرپٹو کرنسی ایکسچینج کے بانی کیمرون ونیکلیوس نے اس بارے میں لکھا، ''یہ ایک فراڈ ہے اس میں قطعی حصہ نہ لیں۔ یہ کرپٹیو اکاؤنٹ پر کنٹرول حاصل کرنے کے ہی جیسا ایک حملہ ہے جس کا آج کل کافی تجربہ ہورہا ہے۔ ہوشیار رہیے۔''

اس سلسلے میں سب سے پہلے معروف عالمی کمپنی 'ٹیسلا' اور 'اسپیس ایکس' کے مالک ایلن مسک کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک پیغام آیا جس میں کہا گیا تھا، ''میں اس وقت بہت شکرگزار محسوس کر رہا ہوں۔ جو شخص بھی میرے بٹ کوائن اکاؤنٹ میں رقم بھیجے گا تو میں اسے دگنی رقم واپس کروں گا۔ آپ مجھے ایک ہزار ڈالر بھیجیں، میں آپ کو دو ہزار ڈالر واپس کروں گا، اور یہ میں صرف 30 منٹ کے اندر اندر کروں گا۔''

Twitter Logo
تصویر: picture-alliance/Zuma/Soma/O. Marques

ٹوئٹرنے بعض اہم اکاؤنٹ سے ٹویٹ کو روکنے کے لیے انہیں عارضی طور پر بلاک کر دیا تاکہ کوئی پیغام نہ لکھا جا سکے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ، ''جب تک ہم اس کا اچھی طرح سے جائزہ لیکر اسے درست نہ کر دیں اس

 وقت تک ممکن ہے کہ بہت سے صارفین اپنے اکاؤنٹ سے ٹویٹ نہ کر پائیں یا پھر انہیں اپنا پاس ورڈ دوبارہ سیٹ کرنے میں مشکل آئے۔''

اس حوالے سے کمپنی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ''ہم سکیورٹی کے اس واقعے سے باخبر ہیں جس سے ٹوئٹر کے اکاؤنٹ متاثر ہورہے ہیں۔ ہم اس کی تفتیش کرنے کے ساتھ ہی اسے درست کرنے کے اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ اس بارے میں ہم سبھی کو جلد ہی اپ ڈیٹ کریں گے۔''

ٹوئٹر پر مصدقہ اکاؤنٹ عام طور پر اہم سیاسی شخصیات، سلیبریٹیز، معروف صحافیوں، نیوز ایجنسیوں، حکومتی اداروں اور دفاتر، سیاست دانوں، ملکی سربراہوں اور دیگر ایمرجنسی سروسز کے لیے مختص ہوتے ہیں۔چونکہ ایسی شخصیات کے نام پر عام لوگ بھی اپنا اکاؤنٹ بنا لیتے ہیں اس لیے سوشل میڈیا سائٹوں نے ایسی شخصیات کے اصل اکاؤنٹ کے لیے ویری فائیڈ یعنی مصدقہ اکاؤنٹ کا نشان رکھا ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)

جعلی خبریں کیسے پہچانی جاسکتی ہیں؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں