1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹل بہاری واجپائی چل بسے

16 اگست 2018

سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی 93 برس کی عمر میں دارالحکومت نئی دہلی میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ گزشتہ کئی روز سے انتہائی تشویش ناک حالت میں ایک ہسپتال میں داخل تھے۔

https://p.dw.com/p/33GUB
Indien Atal Bihari Vajpayee, ehemaliger Premierminister
تصویر: IANS

جمعرات کو نئی دہلی میں قائم آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹرز نے اس سے قبل کہا تھا کہ واجپائی کی صحت تیزی سے ابتر ہو رہی ہے اور انہیں مصنوعی تنفس فراہم کیا جا رہا ہے۔ تاہم دوپہر گئے، اس ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم واجپائی انتقال کر گئے ہیں۔

’کشمیر کبھی بھی پاکستان کا حصہ نہیں بنے گا‘: فاروق عبداللہ

سابق پاکستانی وزیر خارجہ کی کتاب، نئی دہلی میں اجراء

واجپائی دو ماہ سے زائد عرصے قبل گردوں اور سینے کے انفیکشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیے گئے تھے، تاہم ان کی خراب صحت نے انہیں ایک طویل عرصے سے عوامی منظر نامے سے غائب رکھا تھا۔

واجپائی سابق صحافی اور شاعر تھے اور انہیں بھارتیا جنتا پارٹی کے بانیوں میں سے ایک گردانا جاتا ہے۔ یہی جماعت اب بھارت کی حکمران ہے۔

بھارتی جنتا پارٹی کے سربراہ عامر شاہ اور وزراء سشما سوراج اور راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو ہسپتال میں واجپائی سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد تاہم کسی رہنما کی جانب سے کوئی بیان نہیں دیا گیا تھا، تاہم متعدد رہنماؤں کی جانب سے ہسپتال کے دوروں کے تناظر میں یہ واجپائی کی صحت اور زندگی سے متعلق چہ مگوئیوں کا سلسلہ جاری تھا۔

یہ بات اہم ہے کہ واجپائی بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو کے دورِ حکومت کے وقت بھی بھارتی پارلیمان کا حصہ تھے۔ تاہم 1990 کی دہائی میں ان کے سیاسی کریئر نے تیزی سے مقبولیت پائی اور ملک بھر میں ان کے حامیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔

سن 1947ء میں بھارت کی آزادی کے بعد واجپائی ہی وہ پہلے وزیراعظم تھے، جن کا تعلق کانگریس سے نہیں تھا اور  انہوں نے اپنی پانچ سالہ مدتِ وزارت عظمیٰ مکمل کی۔ وہ سن 1998 سے 2004 تک بی جے پی کی قیادت میں حکمران اتحاد کے ذریعے وزیراعظم کے منصب پر فائز رہے تھے۔

سن 1999ء میں واجپائی ایک بس کے ذریعے لاہور آئے تھے، جہاں انہوں نے تب کے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی تھی۔ تاہم امن کی ان کوششوں کو کارگل کی لڑائی کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا تھا۔ سن 2004ء میں انتخابات میں بی جے پی کی غیرمتوقع ناکامی کے بعد واجپائی عوامی منظرنامے سے مکمل طور پر غائب ہو گئے تھے۔

ع ت، ع ب (روئٹرز، اے ایف پی)