1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی: مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے بارڈر کنٹرول شروع

12 جولائی 2018

اطالوی حکام نے ملک کے شمال مشرقی علاقے فریولی وینیسیا جولیا میں مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے بارڈر کنٹرول شروع کر دیا ہے اور اس مقصد کے لیے سرحدوں پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/31JsY
Symbolbild: Grenzkontrolle
تصویر: Imago/J. Gruber

روم حکومت نے موسم گرما میں ملک کا رخ کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافے کے سبب رواں ہفتے پیر کے روز بارڈر کنٹرول سے متعلق نئے قوانین کا اطلاق کیا تھا۔ ان قوانین کے تحت اب اٹلی نے ملک کی شمال مشرقی سرحدوں پر بارڈر کنٹرول شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے نئے اقدامات کے بارے میں فیصلہ فریولی وینیسیا جولیا کے شہر تریئستے میں اطالوی پولیس کے اعلیٰ افسروں کی ایک میٹنگ میں کیا گیا۔ اطالوی نیوز ایجنسی آنسا کے مطابق اب ان علاقوں میں پولیس چوکیاں چوبیس گھنٹے کام کریں گی اور پولیس اہلکار غیر قانونی تارکین وطن کی مدد کرنے والے افراد اور ان کی گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لیں گے۔

بلقان روٹ دوبارہ نظر میں

ان اقدامات کا مقصد یونان سے بلقان ریاستوں سے گزرتے ہوئے وسطی اور شمالی یورپی ممالک کا رخ کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو روکنا ہے۔ فریولی کے گورنر میسمیلیانو فیدریجا کا کہنا تھا، ’’وزیر داخلہ ماتیو سالوینی کے ساتھ کامیاب گفتگو، سلووینیا کے ساتھ اچھے تعلقات اور سکیورٹی اداروں کے بروقت تعاون کی بدولت ہم سرحدوں پر کنٹرول یقینی بنا پائے ہیں۔‘‘

مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے شروع کیے گئے اس خصوصی آپریشن کے لیے میلان اور بلونیا سمیت ملک کے دیگر علاقوں سے بھی سکیورٹی اہلکار شمال مشرقی اٹلی میں تعینات کیے گئے ہیں۔

تاہم اپوزیشن کی جماعتوں نے ان حکومتی اقدامات پر تنقید کی ہے۔ اپوزیشن کی ڈیموکریٹک پارٹی نے بارڈر کنٹرول کے فیصلے کو ’اشتہاری مہم‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان طریقوں سے غیر قانونی مہاجرت نہیں روکی جا سکتی۔

سمندری راستوں سے آمد روکنے کے لیے سخت اقدامات

زمینی راستوں کے علاوہ روم حکومت نے بحیرہ روم کے سمندری راستوں کے ذریعے غیر قانونی مہاجرت روکنے کے لیے اقدامات بھی مزید سخت کر دیے ہیں۔

بدھ کے روز اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے اعلان کیا کہ تارکین وطن کو سمندر سے ریسکیو کرنے والے امدادی بحری جہازوں کو ’گارنٹی‘ کے بغیر اٹلی کی حدود میں لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گزشتہ ماہ اٹلی نے ایک فرانسیسی امدادی بحری جہاز کو ملکی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے سے روک دیا تھا۔ رواں ہفتے مہاجرین کو ریسکیو کرنے والے ایک اطالوی بحری جہاز کو بھی لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اطالوی میڈیا کے مطابق اس بحری جہاز پر سینکڑوں مہاجرین سوار ہیں اور اسے بدھ کی شام یا جمعرات کی صبح سسلی کی بندرگاہ پر پہنچنا تھا۔ سالوینی نے مہاجرین کو ریسکیو کرنے والی ان این جی اوز پر ’انسانوں کے اسمگلروں کی معاونت‘ کا الزام عائد کرتے ہیں۔ ان امدادی بحری جہازوں کو لنگر انداز ہونے کی اجازت نہ دینے کے بارے میں ان کا کہنا تھا، ’’میں کسی بحری جہاز کو اس وقت تک اجازت نہیں دوں گا جب تک اطالوی عوام کی سکیورٹی یقینی بنانے کے لیے ایسی یقین دہانی کرائی جائے کہ ان جہازوں پر زبردستی قبضہ کرنے والے ایسے افراد کو، جو حقیقی مہاجر نہیں ہیں، جیل میں ڈالا جائے گا اور انہیں جلد از جلد واپس ان کے وطنوں کی جانب بھیج دیا جائے گا۔‘‘

ش ح/ ا ا (ڈی پی اے، انفو مائیگرینٹس)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید