1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی میں پل گرنے کا واقعہ، تیس سے زائد ہلاکتیں

14 اگست 2018

اطالوی شہر جینووا میں ایک پل کے منہدم ہونے کے واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی ہوئی تیس سے تجاوز کر چکی ہے۔ چار لین والے اس پل کا تقریباً ایک سو میٹر سے زائد کا حصہ پچاس میٹر کی بلندی سے گر گیا۔

https://p.dw.com/p/33AQt
Italien Genua | Einsturz Autobahnbrücke Morandi | Rettungsarbeiten
تصویر: Reuters/S. Rellandini

اطالوی وزارت داخلہ کے مطابق پل کے گرنے سے تقریباً پینتیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب نائب وزیر ٹرانسپورٹ ایدوآردو رکسی نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ان کے بقول گیارہ افراد کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا ہے۔ جینووا  کے میئر نے بتایا کہ پل کے ساتھ گرنے والی گاڑیوں کی تعداد بیس کے لگ بھگ ہے اور ممکنہ طور پر ملبے کے نیچے مزید افراد دبے ہو سکتے ہیں۔

تقریباً ایک کلومیٹر طویل اور پینتالیس سے پچاس میٹر اونچے ’مورانڈی‘ نامی اس پال کو 1960ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ تاہم اس دوران انتظامیہ سے بار بار اس پل کی دوبارہ جانچ پڑتال کرنے کی درخواست بھی کی جاتی رہی ہے۔

Karte Morandi Brücke, Genua, Italien DE

پولیس کے مطابق یہ پل ایک ایسے وقت پر گرا ہے جب شہر کے مغربی حصے میں موسم شدید خراب تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق اٹلی میں پندرہ اگست کو عام تعطیل ہے۔ اس موقع پر زیادہ تر شہری ساحلی علاقوں اور دیگر تفریحی مقامات کا رخ کرتے ہیں اور اسی وجہ سے پل پر گاڑیوں کا رش عام دنوں سے زیادہ تھا۔

اٹلی کے وزیر ٹرانسپورٹ ڈانیلو ٹونی نیلی نے اسے ایک المناک حادثہ قرار دیا۔ اطالوی وزیراعظم جُوزیپے کونٹے نے بھی اس حادثے پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے اپنے  چھٹیاں منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ وہ جلد ہی جائے حادثہ کا دورہ  کریں گے۔

اسی طرح  نائب وزیراعظم ماتیو سالوینی نے کہا کہ انہیں  بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر شدید افسوس ہے۔ ان کے بقول اس موقع پر اطالوی حکومت متاثرہ افراد کے ساتھ ہے اور ان کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کیا جائے گا۔

دوسری جانب جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے علاوہ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ماکروں نے اٹلی کے وزیراعظم جُوزیپے کونٹے کو فون کر کے امدادی سرگرمیوں میں فرانسیس کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور دیگر عالمی رہنما بھی اس حادثے پر افسوس کرنے والوں میں شامل ہیں۔

مقامی حکام کے مطابق اس پل کی سن 2016ء میں مرمت اور توسیع کا شروع کیا گیا تھا۔  کہا جا رہا ہے کہ انہدام کے وقت اس پل کی بنیادوں پر کام جاری تھی، جب کہ اس پل کی مسلسل نگرانی بھی کی جا رہی تھی۔ یہ بات اہم ہے کہ یہ موٹر وے فرانسیسی جنوبی ساحلی علاقوں اور اٹلی کے درمیان اہم ترین سڑک ہے۔

یورپ میں پلوں کو زلزلوں سے بچانے کی کوشش