1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اپنے جہادی واپس لو‘

17 فروری 2019

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے يورپی ملکوں پر زور ديا ہے کہ وہ شام میں گرفتار ہونے والے ’اسلامک اسٹيٹ‘ سے منسلک سينکڑوں يورپی جہادی واپس ليں، بصورت ديگر انہيں رہا کر ديا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/3DWy0
USA Rede Präsident Donald Trump
تصویر: Getty Images/AFP/B. Smialowski

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ يورپی رياستوں کو شام میں گرفتار کیے گئے ’اسلامک اسٹيٹ‘ يا داعش کے ايسے جہاديوں کو واپس لينا ہو گا، جو يورپی ممالک کے شہری ہيں۔ ٹرمپ نے اس بارے ميں ہفتے کی شب ايک ٹوئيٹ کی، ’’امريکا برطانيہ، فرانس، جرمنی اور ديگر يورپی اتحاديوں سے کہنا ہے کہ وہ ان آٹھ سو سے زائد جہاديوں کو واپس لیں اور ان پر اپنے اپنے ملکوں ميں مقدمات چلائيں، جنہيں شام سے حراست ميں ليا گيا۔ يہ جہادی اس وقت شامی باغيوں کی امريکی حمايت يافتہ عسکری تنظيم سيرين ڈيموکريٹک فورسز کی تحويل ميں ہيں۔

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پچھلے سال دسمبر ميں شام سے امريکی افواج کے انخلاء کا اچانک اعلان کر ديا تھا، جس سے نہ صرف خطے ميں بلکہ شام ميں عسکری سرگرميوں ميں شريک امريکا کی اتحاديوں  ميں بھی بے چينی پائی جاتی ہے۔ شام ميں اب اسلامک اسٹيٹ کے زير قبضہ علاقہ بہت ہی محدود ہے اور امکان ظاہر کيا جا رہا ہے کہ آئندہ چند ايام ميں جہاديوں کا مکمل صفايا کر ديا جائے گا۔

امريکی صدر نے اپنے ٹوئٹر پيغام ميں مزيد لکھا کہ شام ميں ’اسلامک اسٹيٹ‘ کی خود ساختہ خلافت گرنے والی ہے اور اگر يورپی رياستوں نے اپنے شہريوں کو واپس نہ ليا، تو داعش کی رکنيت اختيار کرنے والے ان جہاديوں کو رہا کر ديا جائے گا، جو يقيناً ايک مثبت پيش رفت نہ ہو گی۔ ٹرمپ نے لکھا کہ امريکا نہيں چاہتا کہ يہ جہادی اپنے طور پر يورپ پہنچ کر وہاں اپنی سرگرمياں جاری رکھيں۔

امريکی صدر کے ٹوئيٹس ایسے وقت میں آئے ہیں جب واسٹ ہاؤس کے علاوہ امریکی ناسب صدر مائیک پینس کہہ چکے ہیں کہ شام میں داعش کی خلافت کے سو فيصد خاتمے کے بعد امريکی افواج شام سے نکل جائيں گی۔

ع س / ع ح، نيوز ايجنسياں