1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اڑتا ہوا فرانسیسی‘ رودبار انگلستان عبور کرنے میں کامیاب

4 اگست 2019

فرانس کے فرینکی زاپاٹا ایک ہوور بورڈ کی مدد سے ’اڑتے ہوئے‘ پہلی بار رودبار انگلستان کو پار کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ وہ فرانس اور برطانیہ کے درمیان اس سمندری پٹی کو عبور کرنے کی گزشتہ کوشش کے دوران سمندر میں گر گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/3NJLE
تصویر: Reuters/P. Rossignol

فرانسیسی نشریاتی اداروں پر دکھائی جانے والی فوٹیج کے مطابق فرینکی زاپاٹا، جو ایک مہم جو موجد ہیں، آج اتوار چار اگست کو انگلش چینل کو ایک ہوور بورڈ کی مدد سے اس طرح پار کرنے میں پہلی مرتبہ کامیاب ہو گئے کہ انہوں نے اپنا سفر فرانس سے شروع کیا اور برطانیہ پہنچنے تک وہ ہوا میں 'اڑتے رہے‘ تھے۔

Frankreich | PK Franky Zapata - Flyboard
فرینکی زاپاٹا، چالیس سالہ فرانسیسی مہم جو موجدتصویر: Getty Images/AFP/D. Charlet

چالیس سالہ زاپاٹا نے اپنی اس منفرد مہم کا آغاز عالمی وقت کے مطابق اتوار کو صبح چھ بج کر سترہ منٹ پر فرانسیسی شہر کَیلے کے نواح سے ایک ہورو بورڈ کی مدد سے کیا اور بیس منٹ سے کچھ ہی زیادہ دیر کے بعد وہ برطانیہ پہنچ گئے۔

برطانیہ میں وہ جنوبی انگلینڈ میں ڈوور کے ساحلی خطے کے سینٹ مارگریٹ بے نامی علاقے میں زمین پر اترے۔ ان کی 'لینڈنگ‘ دیکھنے کے لیے وہاں بہت سے شائقین موجود تھے، جنہوں نے تالیاں بجا کر ان کا خیر مقدم کیا اور انہیں پہلی بار اس طرح انگلش چینل عبور کرنے پر مبارک باد دی۔

پہلی کوشش ناکام رہی تھی

زاپاٹا نے جس ہوور بورڈ کے ساتھ رودبار انگلستان کو پار کیا، وہ انہوں نے خود ہی تیار کیا تھا۔ اس سے قبل 25 جولائی کو بھی انہوں نے انگلش چینل کو اسی ہوور بورڈ کی مدد سے پار کرنے کی کوشش تو کی تھی لیکن راستے میں ایندھن بھرنے کے لیے بنائے گئے ایک پلیٹ پر لینڈ کرنے کی کوشش کے دوران وہ سمندر میں گر گئے تھے اور یوں ان کی یہ کوشش ناکام ہی رہی تھی۔

Frankreich Paris Militärparade zum Nationalfeiertag
زاپاٹا نے اپنا سفر فرانس میں کیلے کے نواح سے شروع کیاتصویر: Getty Images/AFP/A. Jocard
Frankreich | Franky Zapata | Flyboard
وہ برطانیہ میں ڈوور کے ساحلی علاقے میں دوبارہ زمین پر اترےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Spingler

اس مرتبہ تاہم وہ یہ منفرد عالمی ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ انگلینڈ میں ڈوور کے قریب زمین پر اترنے کے بعد فرینکی زاپاٹا نے صحافیوں کو بتایا، ''آخری پانچ چھ کلومیٹر کا سفر تو میرے لیے بڑا ہی شاندار تھا۔ لیکن آیا میں نے کوئی تاریخی کام کیا ہے، اس کا فیصلہ میں خود نہیں کر سکتا۔ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔‘‘

فی گھنٹہ رفتار ایک سو ساٹھ کلومیٹر

زاپاٹا نے صحافیوں کو بتایا، ''میں نے یہ ہوور بورڈ بنانے کا کام تین سال پہلے شروع کیا تھا اور آج میں اس کی مدد سے انگلش چینل پار کرنے میں کامیاب ہو گیا ہوں۔‘‘ یہ کہتے ہوئے فرینکی زاپاٹا خوشی سے آبدیدہ ہو گئے تھے۔

اس 'فلائنگ فرنچ مین‘ نے کیلے سے ڈوور تک ہوا میں اڑتے ہوئے جو فاصلہ طے کیا، وہ 35 کلومیٹر بنتا ہے اور اس کے لیے 20 منٹ کے عرصے میں ان کے ہوور بورڈ کی رفتار 160 سے لے کر 170 کلومیٹر فی گھنٹہ تک رہی تھی۔

اپنی اولین کوشش کے برعکس اس مرتبہ انہوں نے دوران سفر اپنے ہوور بورڈ میں ایندھن بھرنے کے لیے جو پلیٹ فارم استعمال کیا، وہ زیادہ بڑا تھا اور اسے ایک زیادہ بڑی کشتی پر نصب کیا گیا تھا۔

م م / ع ح / روئٹرز

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں