1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایبولا کی وباء پر 53 بلین ڈالر خرچ ہوئے، رپورٹ

25 اکتوبر 2018

ایک نئی تحقیق کے مطابق سن دو ہزار چودہ میں سیرالیون، گنی اور لائبیریا میں ایبولا کی وباء پھوٹنے کے نتیجے میں صحت عامہ کے شعبے میں 53 بلین ڈالر خرچ ہوئے تھے۔ اس بیماری کی وجہ سے ہزاروں افراد مارے گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/37BVJ
Kongo Impfung gegen Ebola in Mbandaka
تصویر: Getty Images/AFP/J.D. Kannah

خبر رساں ادارے روئٹرز نے متعدی امراض کے جریدے (جے آئی ڈی) میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے حوالے سے بتایا ہے کہ سن دو ہزار چودہ میں مغربی افریقہ کے تین ممالک میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے صحت عامہ کے شعبے میں تقریبا 53 بلین ڈالر خرچ ہوئے۔

اس تحقیق میں اس وبا کی وجہ سے ہونے والے براہ راست اقتصادی بوجھ کے علاوہ سماجی سطح پر ہونے والے بالواسطہ اخراجات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

سیرالیون، گنی اور لائبیریا میں اس وبا کی وجہ سے سن دو ہزار تیرہ تا سولہ گیارہ ہزار تین سو افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ اس وباء کو تاریخی کی ایک بدترین وباء قرار دیا جاتا ہے۔

اس مطالعہ کے مصنفین کیرولائن ہوبر، لِن فِنیلی اور وارَن اسٹونز نے لکھا ہے کہ اس وباء کی وجہ سے صرف طبی اقتصادی بوجھ چودہ بلین ڈالر رہا جبکہ ہزاروں افراد کی ہلاکت کی وجہ سے طویل المدتی مالی نقصان کا کوئی اندازہ نہیں۔

اس وباء کی وجہ سے سترہ ہزار افراد متاثر بھی ہوئے تھے، جن کے علاج پر بھی رقوم خرچ ہوئیں۔ ایبولا کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں صحت عامہ کے نظام میں دباؤ اور اس کے ناکارہ ہونے کہ وجہ سے بھی ہزاروں افراد مارے گئے، جن کا ابھی تک کوئی تذکرہ ہی نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم اس رپورٹ میں ان تمام اخراجات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں دیگر بیماریوں کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصانات کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے، جس کی مالیت تقریبا انیس بلین ڈالر بنتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ایبولا وائرس کی وباء کے دوران دس ہزار چھ سو تئیس افراد ملیریا، تپ دق، ایچ آئی وی یا ایڈز کی وجہ سے بھی ہلاک ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق سن دو ہزار تیرہ تا سولہ ان تین ممالک میں خسرہ کی وجہ سے ہونے والے اضافی ہلاکتوں کی تعداد دو تا سولہ ہزار رہی جبکہ ایک ملین بچے اس بیماری کی ویکسینیشن سے محروم رہے تھے۔ اس عرصے میں چھ تا سات لاکھ بچے دیگر اہم بیماریوں کی ویکسینیشن سے محروم ہوئے۔

ع ب / ا ع / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں