1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ایرانی باکسر صدف واپس وطن نہیں جائیں گی‘

17 اپریل 2019

ایرانی خاتون باکسر صدف خادم نے گرفتاری سے بچنے کی خاطر ملک واپسی کا ارادہ ترک کر دیا ہے۔ تاہم ایران کا کہنا ہے کہ صدف کا گرفتاری وارنٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3GzBZ
Iran Sadaf Khadem
تصویر: Getty Images/AFP/G. Gorbet

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایرانی خاتون باکسر صدف خادم کی ایجنٹ کلارا ڈالی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی حکومت کی طرف سے صدف اور ان کی فائٹ کا انتظام کرنے والے سابق باکسر ماہیار مونیشبور کا وارنٹ گرفتاری جاری کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے صدف نے ملک واپسی کا ارادہ عارضی طور پر منسوخ کر دیا ہے۔ سابق باکسنک چیمپیئن مونیشبور ایران میں پیدا ہوئے تھے تاہم اب وہ فرانس کے شہری ہیں۔

صدف نے ہفتہ 13 اپریل کی رات مغربی فرانس میں ہوئے ایک مقابلے میں فرانسیسی خاتون باکسر Anne Chauvin کو شکست دی تھی۔ یہ مقابلہ مونیشبور نے آرگنائز کرایا تھا۔ اسی لیے تہران نے مبینہ طور پر صدف اور مونیشبور کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ صدف اور مونیشبور اسی ہفتے کے دوران ایران جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔

ایرانی باکسنگ فیڈریشن کے سربراہ حسین سوری نے کہا ہے کہ صدف کی گرفتاری کی خبریں دراصل سعودی میڈیا کی پھیلائی ہوئی افواہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مس صدف ایرانی ایتھلٹس کا باقاعدہ حصہ نہیں ہیں اور ان کا ایرانی باکسنگ فیڈریشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی تمام تر سرگرمیاں ذاتی نوعیت کی ہیں۔ اس تمام معاملے پر ابھی تک فرانس کی وزارت خارجہ کی طرف سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

ایرانی خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔ گزشتہ کئی دہائیوں کے بعد حال ہی میں ایرانی حکومت نے خواتین کے کچھ کھیلوں پر عائد پابندیاں نرم کی ہیں۔ ایران میں خواتین کو باکسنگ کی بھی اجازت دے دی گئی ہے لیکن یہ لازمی ہے کہ خاتون باکسر کی کوچ ایک خاتون ہی ہو گی اور مقابلے کے دوران وہ حجاب نہیں اتاریں گی۔ تاہم ابھی تک ایران میں خواتین کے مابین باکسنگ کا کوئی مقابلہ نہیں ہوا ہے۔

ع ب / اب ا / روئٹرز

ایرانی باکسر خواتین کھلاڑیوں کے لیے مشعل راہ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں