1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی سیٹیلائٹ تجربہ ناکام، سیٹیلائٹ مدار میں نہیں پہنچ سکا

15 جنوری 2019

ایران کی جانب سے بھیجا گیا سیٹیلائٹ مدار میں پہنچنے میں ناکام رہا ہے۔ امریکا نے سیٹیلائٹ کی روانگی پر تحفظات کا ظہار کیا، تاہم ایرانی حکام کے مطابق اس سیٹیلائٹ کو روانہ کرنے کا مقصد ماحولیاتی معلومات کا حصول تھا۔

https://p.dw.com/p/3BYhY
Iran Start der Satellitenträgerrakete Typ Simorgh
تصویر: picture-alliance/dpa/Iranian Defense Ministry

ایرانی حکام نے آج منگل کو اعلان کیا ہے کہ ان کی جانب سے دو سیٹیلائٹ روانہ کیے گئے۔ تاہم ان میں سے ایک مواصلاتی سیٹیلائٹ اس رفتار کو پہنچنے میں ناکام رہا، جس کی اُسے مدار میں داخل ہونے کی ضرورت تھی۔

ملکی وزیر مواصلات محمد جواد جھرمی نے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ اس سیٹیلائٹ کو لے جانے والے راکٹ نے اپنا پہلا اور دوسرا مرحلہ تو مکمل کرنے میں کامیاب رہا تاہم اسے تیسرے مرحلے سے قبل ہی وہ مسائل کا شکار ہونے لگا، ’’پیام نامی اس سیٹیلائٹ کو آج منگل کی صبح کامیابی کے ساتھ بصیر راکٹ کے ذریعے سے لانچ کیا گیا، لیکن آخری مرحلے میں پیام اپنے مدار میں پہنچ نہیں سکا۔‘‘

Iran Weltall
تصویر: IRNA

 ایران کی جانب سے حال ہی میں دو سیٹیلائٹ مدار میں بھیجنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ دوسرے سیٹیلائٹ کا نام ’ دوستی‘ ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے گزشتہ روز شمال مشرقی صوبے گلستان کے دورے کے دوران کہا تھا کہ یہ سیٹیلائٹس ایران کے لیے ماحولیاتی معلومات کے حصول کا باعث ہوں گے۔ ان  دونوں سیٹلائٹس کو تہران کی امیر کبیر یونیورسٹی برائے ٹیکنالوجی میں تیار کیا گیا ہے۔

ایران عام طور پر اپنے خلائی منصوبوں کی کامیابی کا اعلان فروری میں اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر کرتا ہے۔ ماضی میں ایران محدود وقت تک کام کرنے کے متعدد سیٹیلائٹس اور ایک بندر بھی خلا میں بھیج چکا ہے۔

Iran Start der Satellitenträgerrakete Typ Simorgh
تصویر: picture-alliance/dpa/Iranian Defense Ministry

امریکا اور اس کے اتحادی تہران حکومت کے خلائی منصوبوں پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ ایران اسے اپنے جوہری اردوں کی تکمیل میں استعمال کر سکتا ہے۔

جنوری کے اوائل میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اگر ایران نے خلا میں سیٹیلائٹس بھیجے تو یہ سلامتی کونسل کی 2015ء میں منظور شدہ قراردادوں کی خلاف ورزی ہو گی۔ قرارداد نمبر 2231 کے مطابق ایران کوئی بھی ایسی بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی حاصل نہیں کر سکتا، جو جوہری ہتھیار ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

تاہم ایران کا موقف ہے کہ اس کے سیٹیلائٹ منصوبوں کا کسی بھی جوہری پروگرام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ مکمل طور پر سائنسی و تحقیقی مقاصد کے لیے ہے۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید