1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بال ٹیمپرنگ: معافی مانگتے ہوئے اسٹیون سمتھ رو پڑے

29 مارچ 2018

سابق آسٹریلوی کپتان اسٹیون سمتھ نے پرنم آنکھوں کے ساتھ معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنا کھویا ہوا اعتماد بحال کریں گے۔ ادھر آئی سی سی نے بال ٹیمپرنگ کے جرم میں دی جانے والی سزا کو سخت بنانے کا عندیہ دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2vC1L
Südafrika ehemalige Kapitän Steve Smith australisches Cricket-Team
سمتھ جب جوہانسبرگ سے واپس وطن روانہ ہوئے تو ایئر پورٹ پر سکیورٹی ہائی الرٹ تھیتصویر: Getty Images/AFP

جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں گزشتہ ہفتے کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں بال ٹیمپرنگ کے اسکینڈل میں ملوث پائے جانے پر آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے اسٹیون اسمتھ کو کپتانی سے ہٹا دیا ہے اور ساتھ ہی ان پر ایک سال کی پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔ جنوبی افریقہ کا دورہ ادھورا چھوڑ کر جمعرات کی رات سڈنی پہنچنے پر اسٹیون اسمتھ نے ایک نیوز کانفرنس میں بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور عوام سے معافی مانگی۔ اس پریس کانفرنس کے دوران کئی مرتبہ ان کی آنکھیں پرنم بھی ہو گئیں۔

بال ٹيمپرنگ اسکینڈل: آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ کا ’شرمناک واقعہ‘

جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے کپتان پر بال ٹیمپرنگ کا الزام

بال ٹیمپرنگ: ڈو پلیسی کے ساتھ بہتر سلوک کیوں؟

بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد ہونے کے بعد اپنے پہلے بیان میں اسمتھ نے کہا کہ گیند کی حالت بدلنے کے اسکینڈل پر انہیں شدید افسوس ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ میں آسٹریلیا، مداحوں اور عوام کے لیے جس تکلیف کا باعث بنا ہوں، اس پر میں معافی مانگتا ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ تباہ کن ہے اور میں حقیقی طور پر معذرت طلب ہوں۔‘‘

اسمتھ کے بقول، ’’پہلے تو میں یہ کہوں گا کہ مجھے بہت زیادہ افسوس ہے۔ میں کرکٹ سے محبت کرتا ہوں۔ میں ان بچوں سے پیار کرتا ہوں، جو کرکٹ جیسے عظیم کھیل میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‘‘ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ سنگین غلطی کے مرتکب ہوئے ہیں اور انہیں اس کے نتائج کا بخوبی علم بھی ہے، ’’میں اپنی اس غلطی کو سدھارنے کی سنجیدہ کوشش کروں گا۔ مجھے تمام عمر اس کا افسوس رہے گا۔ میں بہت زیادہ مایوس ہوں۔ مجھے امید ہے کہ مجھے معافی مل جائے گی اور میں اپنی عزت بحال کر سکوں گا۔‘‘

دوسری طرف نو عمر بلے باز کیمرون بن کروفٹ نے پرتھ میں اس اسکینڈل میں ملوث ہونے پر معافی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ وہ عمر بھر اس غلطی کو بھول نہیں پائیں گے۔ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے تیسرے دن بن کروفٹ نے بال ٹیمپرنگ کی تھی اور کیمروں نے انہیں رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا۔ انہیں اس جرم پر نو ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا ہو گا۔

دوسری طرف اس اسکینڈل میں ملوث تیسرے آسٹریلوی کھلاڑی اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر نے بھی معافی مانگ لی ہے۔ سوشل میڈیا کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں وارنر نے کہا، ’’ایک لمحہ بھی ایسا نہیں گزرا، جب میں نے یہ نہ سوچا ہو کہ کاش میں وقت کو پیچھے لے جاؤں۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے، جو عمر بھر میرا تعاقب کرے گا۔‘‘ اسمتھ کے ساتھ وارنر کو بھی ایک سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا اور ساتھ ہی انہیں نائب کپتانی کے عہدے سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔

اس اسکینڈل کے منطر عام پر آنے کے بعد کرکٹ کے بین الاقوامی منتظم ادارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے کہا ہے کہ بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہونے پر دی جانے والی سزا کو سخت بنانے کی ضرورت ہے۔ کرکٹ کے موجودہ قوانین و ضوابط کے تحت فی الحال آئی سی سی اسٹیون سمتھ کو ایک میچ فیس کے جرمانہ اور ایک ٹیسٹ میچ کی پابندی سے زیادہ سزا نہیں دی سکتی ہے۔ رچرڈسن نے کہا ہے کہ اگر اس تناظر میں ضوابط کو سخت نہ بنایا گیا تو یہ کھیل خطرے کا شکار ہو سکتا ہے۔

ع ب /  ش ح / نیوز ایجنسیاں