1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی شاہی جوڑے کی آمد، تاج محل کے ساتھ شہر بھرکی صفائی

عابد حسین16 اپریل 2016

برطانوی شہزادے ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرین نے دورہ بھارت کے دوران تاج محل کا دورہ کیا ہے۔ بھارتی شہر آگرہ میں قائم مغلیہ دورِ حکومت کے اس شاہکار میں شاہی جوڑے نے کچھ وقت گزارا۔

https://p.dw.com/p/1IWx6
پرنس ڈیانا کی تاج محل کے دورے کی یادگار تصویرتصویر: picture-alliance/empics/M. Keene

برطانوی شاہی جوڑا پرنس ولیم اور اُن کی بیوی کیٹ کے سات روزہ بھارت اور بھوٹان کے دورے کی آخری منزل آگرہ تھی۔ اِس شہر میں اُن کے دورے کی آخری مصروفیات تاج محل کا یادگار دورہ تھا۔ سترہویں صدی میں سفید سنگ مرمر سے تعمیر کی جانے والی محبت کی یہ یادگار آگرہ شہر میں سے گزرنے والے دریائے جمنا کے کنارے پر واقع ہے۔ آج جب پرنس ولیم اور اُن کی اہلیہ سخت سکیورٹی میں آگرہ پہنچے تو شہر کا درجہٴ حرارت چالیس سینٹی گریڈ سے زائد تھا۔ اس شاہی جوڑے کے آگرہ پہنچنے سے قبل ہی بھارتی حکام نے محبت کی یادگار تاج محل اور اس شہر کی صفائی و ستھرائی کا عمل مکمل کر لیا تھا۔

Indien Taj Mahal
تاج محل کو مغل بادشاہ شاہ جہان نے تعمیر کرایا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

شہزادے ولیم اور کیٹ کے لیے خاصی گرمی میں ڈیانا بینچ پر برف کا پانی ڈال کر ٹھنڈا کیا گیا تا کہ وہ اُس پر بیٹھ کر تصویر بنا سکیں۔ تاج محل دیکھنے کے بعڈ پرنس ولیم نے کہا کہ یہ ایک خوبصورت جگہ ہے اور اِس کا ڈیزائن بھی دلکش ہے۔ اُن کی بیوی نے تاج محل کو ناقابل یقین قرار دیا۔ شاہی جوڑے کی آمد پر تاج محل کو سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر تمام سیاحوں سے خالی کروا لیا گیا تھا۔

تاج محل کے دورے کے حوالے سے برطانوی شاہی خاندان کی رہائش گاہ کینزنگٹن پیلس کے بیان میں کہا گیا کہ تاج محل ایک طرح سے بھارت کا نشان خیال کیا جاتا ہے اور شاہی جوڑا اِس یادگاری مقام کو دیکھنے کے لیے انتہائی بےتاب تھا۔ نئی دہلی میں برطانوی ہائی کمیشن کے اعلان کے مطابق شاہی جوڑا ہفتے کی دوپہر میں بھوٹان کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد بذریعہ ہوائی جہاز آگرہ پہنچا۔ تاج محل میں انہوں نے ایک دو گھنٹے گزارے۔

Indien Prinz William und Kate Gedenken im Taj Mahal Palace
پرنس ولیم اور اُن کی بیوی تاج محل پیلس میںتصویر: Getty Images/M. Cuthbert

پرنس ولیم اُس وقت صرف پندرہ برس کے تھے، جب سن 1992 میں اُن کی والدہ شہزادی ڈیانا تاج محل دیکھنے کے لیے بھارت آئی تھیں۔ اس وقت پرنس ولیم کے چھوٹے بھائی پرنس ہیری بارہ برس کے تھے۔ سن 1992 میں شہزادی ڈیانا نے خاص طور پر تاج محل کے باہر بیٹھ کر ایک تصویر کھنچوائی تھی جو ایک یادگار خیال کی جاتی ہے۔ سنگِ مرمر کا وہ بینچ بعد میں ڈیانا بینچ کے نام سے مشہور ہو گیا تھا۔ ڈیانا کی پرنس چارلس کے ساتھ شادی سن 1995 میں طلاق پر ختم ہو گئی تھی۔ اِس طلاق کے ایک ہی برس بعد وہ حادثے میں ہلاک ہو گئیں تھیں۔

شہزادہ ولیم اِس سے بھی بخوبی آگاہ ہیں کہ بھارت بھر میں اُن کی والدہ بے حد مقبول تھیں۔ شہزدے ولیم نے تاج محل کے دورے کو اپنے لیے انتہائی خوش قسمتی کا اعزاز قرار دیا ہے۔ تاج محل پہنچنے سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ اُس مقبرے کو دیکھنے جا رہے ہیں، جس کے دورے نے اُن کی والدہ کی شہرت کو مزید دوام بخش رکھا ہے۔ برطانوی شاہی خاندان کی رہائش گاہ سے جاری ہونے والے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ شہزادہ ولیم اپنی والدہ کے دورے کے چوبیس برس بعد اپنی اہلیہ کے ساتھ تاج محل پہنچے ہیں تا کہ وہ اِس یادگار کے ساتھ جڑی یادوں میں خود کو شامل کر سکیں۔